سڑک سے سپریم کورٹ تک گرفتاری کی گونج 6 ستمبرتک نظربندرہیں گے بائیں محاذکے پانچوں کارکنان،ملک بھرمیں مظاہرے جاری

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 30th August 2018, 10:48 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،30؍اگست(ایس او نیوز؍ایجنسی) بھیما کورے گاؤں تشدد معاملہ میں مختلف شہروں میں سماجی کارکنوں کی گرفتاری اور ان کے گھروں پر ہوئے چھاپہ ماری کے خلاف سڑک سے سپریم کورٹ تک گونج سنائی دے رہی ہے ۔آج ملک بھر میں زبردست مظاہرے اور پرزور احتجاج ہو ئے۔ یہ مظاہرے اور احتجاج مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے کئے گئے ۔ان تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ گرفتار کارکنوں کو بغیر کسی شرط کے جلد از جلدرہا کیا جائے۔

سپریم کورٹ نے 5انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری کے معاملے میں ٹرانزٹ ریمانڈ پر روک لگاتے ہوئے انہیں اگلے حکم تک گھر میں نظربند رکھنے کی ہدایت دی ہے ۔اورمہاراشٹرا حکومت سے جواب بھی طلب کیا ہے ۔سپریم کورٹ نے گرفتاری پر تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اختلاف جمہوریت کیلئے سیفٹی ورلڈ کی طرح ہے ۔اگر اسے دبایا گیا تو کوکر پھٹ بھی سکتا ہے ۔دہلی میں مہاراشٹر بھون کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے کارکن کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کوغلط مقدمہ میں پھنسایا جا رہا ہے اور یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہو رہا ہے۔

مظاہرین میں سماجی کارکنوں کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی تھے۔اس موقع پر مظاہرین نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے نام ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چھاپہ ماری کا سلسلہ ختم ہو، کارکنوں کے خلاف لگائے گئے مقدمات واپس لئے جائیں اور جو افراد گرفتار کئے گئے ہیں انہیں فی الحال رہا کیا جائے۔حیدرآباد میں بھی ان گرفتاریوں کے خلاف مظاہرہ ہوا۔ حیدرآباد میں ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹ یونین کے ریاستی سکریٹری اروناک لتا کے مطابق اس موقع پر انہیں اور ان کے ساتھیوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا اورآکسفیم انڈیا نے گزشتہ روز ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ملک بھر میں سماجی کارکنوں، وکیلوں اور ہیومن رائٹس کارکنوں پر کارروائی بے چین کرنے والی ہے اور یہ انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کے لئے خطرہ ہے۔ یہ رد عمل تب آیا ہے جب مہاراشٹر پولیس نے کئی ریاستوں میں بائیں بازو کارکنوں کے گھروں پر چھاپا مارا اور ماؤوادیوں سے رابطہ رکھنے کے شک میں ان میں سے کم سے کم5 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔کئی وکیلوں، مفکروں اور قلمکاروں نے اس کارروائی کو خوف وہراس میں مبتلا کرنے والی اور ایمرجنسی کی یاددلانے والا واقعہ بتایا ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ایگزی کیٹیو ڈائرکٹر آکار پٹیل نے کہاکہ آج کی گرفتاریاں ہیومن رائٹس کارکن ، وکیلوں اور صحافیوں پر ایسی دوسری کارروائی ہے جو حکومت کے ناقد رہے ہیں۔ ان تمام لوگوں کی ہندوستان کے غریب اور حاشیہ بردارلوگوں کے حقوق کی حفاظت کرنے کے لئے کام کرنے کی تاریخ رہی ہے۔ ان کی گرفتاریوں سے بے چین کرنے والے سوال پیدا ہوتے ہیں کہ کیا ان کو ان کے کام کے لئے نشانہ بنایا جا رہا ہے؟ ‘

آکسفیم انڈیا کے سی ای او امیتابھ بیہر نے کہاکہ یہ گرفتاریاں عام نہیں ہو سکتیں۔ حکومت کو ڈر کا ماحول بنانے کے بجائے اظہار کی آزادی اور پر امن طورسے جمع ہونے والے لوگوں کے حق کی حفاظت کرنی چاہیے۔ ‘ گزشتہ سال31دسمبر کو ایلگار پریشد کے ایک پروگرام کے بعد پونے کے پاس بھیماکورے گاؤں میں دلتوں اور اعلیٰ ذات کے پیشواؤں کے درمیان ہوئے تشدد کے واقعات کی جانچ کے تحت یہ چھاپے مارے گئے ہیں۔جون میں دلت کارکن سدھیر دھاؤلے کو ممبئی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ وکیل سریندر گاڈلنگ، کارکن مہیش راؤت اور شوما سین کو ناگ پور سے اور رونا ولسن کو دہلی میں ان کے فلیٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح ہو کہ پونے پولیس نے منگل کو دہلی میں ہیومن رائٹس کارکن اور صحافی گوتم نولکھا اور سدھا بھاردواج، حیدر آباد میں قلمکار اور سماجی کارکن پی وراورا راؤ، ممبئی میں سماجی کارکن ویرنان گونزلویس ، سزین ابراہم، صحافی کرانتی ٹیکولہ اور ارون فریرا، رانچی میں سماجی کارکن فادر اسٹین سوامی کے گھروں کی تلاشی لی ہے۔گووا میں سماجی کارکن اور قلمکار آنند تیلتمبڑے کے گھر پر بھی پولیس تلاشی کے لئے پہنچی تھی، حالانکہ اس وقت وہ گھر پر نہیں تھے۔ ہیومن رائٹس کارکن اور وکیل سدھا بھاردواج کے دہلی واقع گھر پر چھاپا مارکر ان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پنچ نامہ کے مطابق ان پر آئی پی سی کی دفعہ153اے ،117,505اور120 کے ساتھ ہی غیرقانونی سرگرمی (روک تھام) قانون(یو اے پی اے۔Unlowful Fictivitier prevention actکی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...