اُڈپی : کانگریس کارکنان تاریخ کامطالعہ کریں : بی جےپی اور اس کی حقیقت سے آگاہ رہنے حزب مخالف لیڈر سدرامیا کی اپیل

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 7th November 2019, 7:15 PM | ساحلی خبریں |

اُڈپی:07؍نومبر(ایس اؤ نیوز)اجّرکاڑو کے پور بھون میں منعقدہ کانگریس سماویش میں حزب مخالف لیڈر سدرامیا نے کانگریس کارکنان سے مختلف سوالات کئےاوراس کا جواب دیتےہوئے انہیں  تاریخ کامطالعہ کرنے کی اپیل کی ۔

سدرامیا نے سوال کیا کہ دستور میں 73اور74ویں ترمیم کے ذریعے خواتین، پنچایتوں کو ریزرویشن دیاگیا ہے، اس وقت ملک کے وزیر اعظم کون تھے؟جب کسی نے جواب نہیں دیا تو خود سدرامیا نے بتایا کہ نرسمہاراؤ تھے۔ کس نے کرناٹکا میں ریشم کا تعارف کروایا؟ کس نے راکٹ ٹکنالوجی کا استعمال کیا ؟ جواب نہیں ملا تو ٹیپو سلطان کو یا د رکھنے کی تاکیدکی۔ جن سنگھ ، آرا یس ایس، بی جےپی کی بنیاد کب ہوئی، کس نے قائم کیا ، جیسے مسلسل سوالات سے کارکنان سے پوچھے، غلط جوابات حاصل ہونے پر تاریخ ، عیسوی سمیت جواب دے کر کارکنان سے کہاکہ تاریخ، سوانح وغیرہ کا مطالعہ کریں۔

سرکاری نصاب سے ٹیپو سلطان کی تاریخ نکال باہر کرنےکی بی جےپی کی کوششوں کو آڑے  ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میسور کی تاریخ ٹیپو اور حیدرعلی کے بنا ادھوری ہے، سدرامیانے بی جے پی لیڈروں کو آڑے ہاتھوں لیتےہوئے کہا کہ یڈیورپا جب کے جے پی کے صدر تھے تو ٹیپو کی ٹوپی پہن کر میں خود ٹیپو ہوں کہہ کر جشن منایا تھا، جگدیش شٹر جب وزیر اعلیٰ تھے تو میسور کے شیخ علی کی تصنیف ’ٹیپو ، دی کروسیڈر ‘ کا ابتدائیہ لکھتے ہوئے ٹیپو کو محب وطن، دیش بھگت، انگریزوں کے خلاف جنگ لڑنے والا بہادر بتاتے ہوئے ستائش کی تھی ۔ اب بی جےپی لیڈران کے لئے ٹیپو فرقہ پرست ہوگیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی