کورو نا راحت کاری پیکیج سے کتنے لوگوں کو فائدہ پہنچا، اپوزیشن کانگریس کا حکومت سے سوال
بنگلورو،20؍ستمبر(ایس او نیوز) کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار نے مرکز اور ریاست کی بی جے پی حکومتوں پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی مدت میں جاری کئے گئے پیکیج سے کتنے لوگوں کو فائدہ پہنچایا گیا؟ اس کی مکمل تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن نے جو 20لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا وہ رقم کتنے لوگوں کو ملی اور اس سے عوام کو کتنا فائدہ ہوا؟مرکزی حکومت کی طرف سے یہ ساری تفصیل عوام کے سامنے لانی چاہئے۔
شیو کمار نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لئے نافذ لاک ڈاؤن کے مرحلے میں عوام کی مدد کے لئے وزیر اعلیٰ اور دیگر وزراء نے کتنی میٹنگس کیں اور ان سے عوام کو کتنا فائدہ پہنچا اس کے بارے میں بھی تفصیل منظرعام پر لانی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ایسے مرحلہ میں جبکہ ریاستی اسمبلی کا اجلاس سرپر ہے وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا دہلی کے دورے پر ہیں، اس لئے ریاست کی نمائندگی کرنے والے 25بی جے پی اراکین لوک سبھا کو لے کر انہیں چاہئے تھا کہ مرکزی حکومت سے نمائندگی کریں کہ کرناٹک کے دیرینہ مطالبات کو پورا کرنے کی طرف توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اگر یہ نہیں چاہتے کہ ایک کل جماعتی وفد وزیر اعظم سے ملانے کے لے جائیں تو کم از کم بی جے پی کے اراکین لوک سبھا کو لے جا کر وزیر اعظم کے سامنے ریاست کے سلگتے ہوئے مسائل پیش کریں اور ان سے نپٹنے کے لئے مرکزی حکومت سے فوری امداد طلب کریں۔ریاستی سطح پر وزیر اعلیٰ اور چیف سکریٹری نے حالات سے نپٹنے کے لئے کتنی میٹنگیں کیں اور عوام کو راحت مہیا کروانے کے لئے بینکوں سے کتنی میٹنگیں کیں اس کے بارے میں بھی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔
شیو کمار نے کہا کہ اس سے پہلے یہ روایت تھی کہ لیجس لیچر اجلاس شروع ہونے سے پہلے تمام پارٹیوں کے قائدین کو طلب کیا جاتا اور ان سے مشورہ کیا جاتا لیکن اس بار ایسا بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا ایسے مرحلے میں دہلی میں مقیم ہیں جبکہ پارلیمنٹ کا اجلاس چل رہا ہے۔ انہیں چاہئے تھا کہ کر ناٹک کے تمام اراکین پارلیمنٹ کا ایک اجلاس طلب کرتے اور ان سے بات چیت کرتے۔ بدقسمتی سے اس پر انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا ہے کہ دہلی میں وزیر اعظم مودی اور دیگر رہنماؤں سے اپنی ملاقات کے دوران کرناٹک کے کتنے مطالبات پیش کئے گئے اور ان میں سے مرکزی حکومت نے کتنے مطالبات کو پورا کرنے کا تیقن دیا ہے وہ تفصیل بھی بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر سے شروع ہونے والے لیجس لیچر اجلاس کے دوران ریاست کے کئی اہم امور پر بات چیت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی خبروں کے مطابق حکومت کے پاس وظیفہ یاب سرکاری ملازمین کے لئے پنشن ادا کرنے کے لئے بھی پیسہ نہیں ہے۔