بھٹکل: بجلی کے شعبے کوپرائیویٹ کمپنیوں کو سونپنے کی مخالفت میں محکمہ الیکٹری سٹی کے ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ؛ بجلی کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کا جتایا خدشہ
بھٹکل،5؍اکتوبر(ایس او نیوز) بھٹکل میں کرناٹکا الیکٹرک بورڈ (کے ای بی) کے ملازمین نے بجلی قانون 2003 میں مرکزی حکومت کی طرف سے کی جارہی ترمیمات کے خلاف کے ای بی دفتر کے سامنے علامتی احتجاج کیا اور بجلی کے شعبے کو سرکاری ہاتھوں سے نکال کر نجی کمپنیوں کے ہاتھوں میں سونپنے کی سخت مخالفت کی۔
آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس (اے آئی ٹی یو سی)، آل انڈیا فیڈریشن آف الیکٹری سٹی ایمپلائز اور ہیسکام کانٹراکٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے بینر تلے منعقدہ احتجاج میں مظاہرین نے اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بھٹکل برانچ آفیسر اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجینئر منجو ناتھ نے کہا کہ اس سے پہلے کی حکومت نے عوام اور کسانوں کے مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کئی اہم منصوبے بنائےتھے۔ مگر موجودہ مرکزی حکومت نے بجلی تیاری اور سربراہی کے شعبے کو نجی کمپنیوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے کسانوں کو مفت بجلی فراہم کرنے جیسی بہت سے اسکیمیں بند ہوجائیں گی۔ اس لئے ہماری مانگ ہے کہ مرکزی حکومت اس بجلی کے شعبے کو نج کاری (پرائیویٹائزیشن)کی طرف لے جانے سے باز آئے اور اگر ہماری اس مانگ پر توجہ نہیں دی گئی تو پھر آئندہ بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔
مظاہرین نے بجلی شعبہ پرائیویٹ کمپنیوں کوسونپےجانے کی مذمت کرتے ہوئے نعر ے لگائے ۔ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ہاتھوں سے نکال کر بجلی کے شعبے کو نجی کمپنیوں کے ہاتھوں میں سونپنے سے عوام کا فائدہ نہیں ہوگا بلکہ بھاگیہ جیوتی اور کُٹیر جیوتی جیسے کمزور طبقات کے لئے فائدہ مند اسکیمیں ختم کردی جائیں گی ۔ فی الحال بعض ریاستوں میں اس شعبے کو پرائیویٹ کمپنیوں کے حوالے کیا جاچکا ہے اور وہاں پر بجلی کی قیمتوں میں بھاری اضافہ ہوگیا ہے۔ اس لئے مظاہرین نے مطالبہکیا کہ عوام اور ملازمین کے مفاد کے لئے نقصان دہ بجلی بل کو ہرگز منظوری نہ دی جائے۔ انہوں نے اپریل سے رکی ہوئی ملازمین کی بقایا تنخواہ ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس موقع پر ایکزیکٹیو انجینئر شیوانند نائک ، ایس او سمپت کمار ، ایس او شریکانت اوریونین لیڈر رام پجاری وغیرہ موجود تھے۔
پتہ چلا ہے کہ محکمہ الیکٹری سٹی کی جانب سے اسی طرح کا احتجاجی مظاہرہ آج پیر کو مینگلور میں بھی کیا گیا اور بجلی کے شعبے کو سرکاری ہاتھوں سے نکال کر پرائیویٹ کمپنیوں کے ہاتھوں میں سونپے جانے کے منصوبے کی سخت مذمت کی۔