17 اپوزیشن پارٹیوں کے 200 اراکین پارلیمنٹ نے ای ڈی دفتر کے لیے مارچ نکالا، وجئے چوک پر پولیس نے روکا

Source: S.O. News Service | Published on 15th March 2023, 10:53 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،15/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) آج 17 اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے بڑی تعداد میں پارلیمنٹ ہاؤس سے ای ڈی دفتر کے لیے مارچ نکالا لیکن وجئے چوک پر ہی دہلی پولیس نے ان کو دفعہ 144 کا حوالہ دیتے ہوئے روک دیا۔ وجئے چوک پر روکے جانے سے خفا اراکین پارلیمنٹ نے وہیں پر نعرہ بازی شروع کر دی۔ روکے جانے پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ 200 اراکین پارلیمنٹ کو روکنے کے لیے 2000 پولیس والے تعینات کر دیئے گئے۔

ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ وہ سبھی اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ای ڈی دفتر پہنچ کر ایک میمورینڈم دینا چاہتے تھے لیکن پولیس ان کو آگے نہیں جانے دے رہی ہے اور حکومت ان کو بولنے نہیں دے رہی ہے۔ ساتھ ہی کھڑگے نے کہا کہ ’’مودی جی ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں جن کی ملکیت کم تھی اور اب مودی جی کے رحم و کرم سے ان کی ملکیت بہت بڑھ گئی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ان کو آخر پیسے کون دے رہا ہے؟ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔‘‘ کانگریس صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’اڈانی اور مودی کے درمیان موجود رشتے کی جانچ ہونی چاہیے۔ بس اسی کے لیے ہم ای ڈی دفتر جا کر اپنی بات رکھنا چاہ رہے ہیں۔‘‘

ای ڈی دفتر کی طرف آگے بڑھ رہے مارچ میں شامل راجیہ سبھا رکن اور آر جے ڈی کے سینئر لیڈر پروفیسر منوج جھا نے کہا کہ ’’بی جے پی کی یہ حکومت تاناشاہی کی حکومت ہے۔ ہم حکومت کو جھکائیں گے، ہم مارچ کے مہینے میں مارچ نکال رہے ہیں، ملک کو حکومت سے سوال پوچھنا چاہیے کہ ایوان کیوں بار بار ملتوی ہو رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب اڈانی نام کا شخص جیل کے اندر ہوگا۔

جب وجئے چوک پر اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کو پولیس نے روکا تو لیڈروں نے نعرے بازی شروع کر دی۔ اپوزیشن لیڈران کے شدید احتجاج کے باوجود پولیس نے انھیں ای ڈی دفتر کی طرف بڑھنے نہیں دیا۔ اس سے ناراض ہو کر اراکین پارلیمنٹ نعرہ لگاتے ہوئے واپس پارلیمنٹ کی طرف لوٹ گئے۔

ایک نظر اس پر بھی

گجرات ہائی کورٹ نے کہا- ’وزیر اعظم کو ڈگری دکھانے کی ضرورت نہیں!‘ کیجریوال پر 25 ہزار کا جرمانہ عائد

وزیر اعظم کی ڈگری مانگنے کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو ان کی گریجویشن ڈگری کا سرٹیفکیٹ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

مغربی بنگال کے ہائوڑہ میں دوسرے دن بھی جھڑپیں ، تشدد نئے علاقوں میں پھیل گیا لیکن پولیس کی بھاری نفری کے سبب حالات قابو میں

رام نومی کے جلوس کے سبب ملک کے کئی حصوں میں فرقہ وارانہ تشدد اور تصادم کی اطلاعات آئی ہیں لیکن پولیس اور انتظامیہ کے بروقت اقدام کی وجہ سے حالات اسی وقت قابو میں آگئے مگر مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا کے جڑواں شہر ہائوڑہ میں گزشتہ روز ہونے والا تصادم جمعہ کو دیگر علاقوں تک ...

دہلی بی جے پی کے دو لیڈران نے کاروباری سے مانگے 15 لاکھ روپے، جبراً وصولی کے الزام میں کیس درج

راجدھانی دہلی میں بی جے پی کے دو لیڈروں سیارام شاکیہ اور دھیرج پردھان کے خلاف مبینہ طور سے ایک بزنس مین سے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کرنے کے الزام میں جبراً وصولی کا کیس درج کیا گیا ہے۔ اس پیسے کا مطالبہ گھر تعمیر کرنے کے عوض میں کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر 29 مارچ کو دوارکا ضلع کے ...

نئے مالی سال کے پہلے دن کمرشل ایل پی جی سلنڈر سستا، گھریلوں گیس کے دام غیر تبدیل

آج یکم اپریل 2023 سے نئے مالی سال کے آغاز پر ایل پی جی کے کمرشل سلنڈر کے داموں میں کمی کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ پٹرولیم کمپنیاں ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ایل پی جی، اے تی ایف، کیروسین وغیرہ کے داموں کا جائزہ لیتی ہیں اور ان میں تبدیلی کی جاتی ہے۔

دہلی جیل میں بند بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپا کوعدالت نے رہا کرنے کا دیا حکم؛ پیر کو جیل سے آئیں گے باہر

بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپاجن کو ممنوعہ دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کا ممبرہونے اور ملک میں 2007 کے بعد سے رونما ہونے والے بم دھماکوں کی سازش رچنے کے الزامات کے تحت گرفتارکیا گیا تھا، آج جمعہ کو پٹیالہ ہاوس کورٹ نے تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے رہاکرنے کا حکم دیا ہے۔

راہل گاندھی معاملے پر کانگریس کارکنان میں زبردست جوش، اپوزیشن پارٹیاں علاقائی اختلافات بھلا کر ہوئیں متحد

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت ختم ہونے کے بعد جہاں کانگریس کارکنان پہلے سے کہیں زیادہ سرگرم دکھائی دے رہے ہیں، وہیں چھوٹے چھوٹے ایشوز پر منقسم اپوزیشن پارٹیاں بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ ہونے کے بعد وہ ...