سون بھدر معاملے میں انصاف کا مطالبہ، پرینکا گاندھی کو حراست میں رکھنے کی مخالفت میں کانگریس کا پارلیمنٹ کے احاطے میں مظاہرہ
نئی دہلی،22/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کے سون بھدر ضلع میں 10 قبائلیوں کے قتل کے معاملے میں انصاف کی طلب اور پرینکا گاندھی واڈرا کو حراست میں رکھے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ نے پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں مظاہرہ کیا۔پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے کانگریس کے دونوں ایوانوں کے کئی ارکان نے پارلیمنٹ کے احاطے میں مہاتما گاندھی کی مورتی کے سامنے ہاتھوں میں تختیاں لے کر نعرے بازی کی۔اس احتجاج میں لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر بے ادھیر رنجن چودھری اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد اور کئی دیگر رہنما شامل ہوئے۔کانگریس ممبر پارلیمنٹ گوروگوگوئی نے الزام لگایا کہ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے متاثرین کو انصاف دلانے کے بجائے پرینکا گاندھی کو گرفتار کر لیا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ متاثرین کے ساتھ جلد سے جلد انصاف ہو۔غور طلب ہے کہ پرینکا کو جمعہ کو سون بھدر جانے سے انتظامیہ نے روک دیا تھا۔وہ بدھ کو ہوئے اس اجتماعی قتل کے متاثرہ خاندانوں سے ملنے جا رہی تھیں۔پرینکا انتظامیہ کے اس اقدام کی مخالفت میں دھرنے پر بیٹھ گئیں۔اگلے دن متاثرہ خاندانوں کے بہت سے ارکان نے چنارگیسٹ ہاؤس پہنچ کر ان سے ملاقات کی۔گزشتہ 17 جولائی کو سون بھدر میں زمینی تنازعہ میں ایک گاؤں پردھان نے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کرفائرنگ کی جس میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔پرینکا گاندھی کے بعد اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی سون بھدر پہنچے اور متاثرہ اہل خانہ سے ملاقات کی۔ اس کے بعدانہوں نے پریس کانفرنس میں ایس پی اورکانگریس کو اس معاملے میں مجرم ٹھہرایا۔انہوں نے کہاہے کہ ایسے لوگوں کو سزاکے لیے تیار رہنا چاہیے۔