’ایک ملک ایک انتخاب‘ بی جے پی کی نئی شعبدہ بازی ہے: مایاوتی
لکھنؤ،20/جون (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے بدھ کو کہا کہ ’ایک ملک ایک انتخاب‘ بی جے پی کا نیا شعبد ہ ہے تاکہ وی ایم کی منصوبہ بند دھاندلی وغیرہ کے ذریعے جمہوریت پر قبضہ کئے جانے کو لے کر تشویش کی جانب سے لوگوں کی توجہ ہٹائی جاسکے۔مرکزی حکومت کی ’ایک ملک ایک انتخاب‘ پہل پر آج نئی دہلی میں منعقد اجلاس کے سلسلے میں مایاوتی نے پہلے ٹویٹس اور پھر اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت کو ایسی سوچ، ذہنیت اور سرگرمیوں سے دور رہنا چاہیے جس سے ملک کے آئین اور جمہوریت کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے کہا’بھارت بہت بڑا، 130 کروڑ سے زیادہ آبادی والے 29 ریاستوں اور 7 جزائر پر مبنی جمہوری ملک میں ’ایک ملک ایک انتخاب‘کے بارے میں سوچنا ہی غیر جمہوری اور غیر آئینی ہے۔ ملک کے آئین سازوں نے اس طرح کی کسی شق کی کوئی گنجائش رکھی۔ دنیا کے کسی چھوٹے سے چھوٹے ملک میں بھی ایسا کوئی نظام نظر نہیں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری ملک میں انتخاب کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہو سکتا اور نہ ہی انتخاب کو کبھی سرمایہ خرچ کرکے نقصان پہنچایاجاسکتا ہے۔ ملک میں ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کی بات غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بڑھتے تشدد جیسے قومی لعنت اورمسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش اور چھلاوا ہے۔