ممتا بنرجی کو ایک اور جھٹکا: ٹی ایم سی کے ایک رکن اسمبلی اور 12 کونسلر بی جے پی میں شامل
نئی دہلی، 17 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کو پیر کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے بعد مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس ممبران اسمبلی اور لیڈروں کا پارٹی بدلنے کا سلسلہ جاری ہے۔پیر کو نوپارا اسمبلی سیٹ سے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) ممبر اسمبلی سنیل سنگھ اور پارٹی کے 12 کونسلر پیر کو دہلی میں بی جے پی میں شامل ہوں گے۔سنیل سنگھ نے کہاکہ مغربی بنگال میں عوام’سب کا ساتھ، سب کاوکاس‘چاہتی ہے۔یہ مودی جی کی سرکار ہے، اور ہم ریاست میں یہی حکومت بنانا چاہتے ہیں، تاکہ مغربی بنگال تیار کیا جا سکے۔ بتا دیں اس سے پہلے بھی تین رکن اسمبلی اور 50 سے زائد کونسلر ٹی ایم سی کا ساتھ چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ مغربی بنگال کی 42 لوک سبھا سیٹوں میں ٹی ایم سی کو 22 سیٹیں ملی ہیں جبکہ بی جے پی کے اکاؤنٹ میں 18 نشستیں گئی ہیں۔2014 میں بی جے پی کو ریاست میں محض دو سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا تھا۔لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کی شاندار جیت پر پی ایم مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ نے بھی رائے دی۔ممتا بنرجی اور بی جے پی میں لوک سبھا انتخابات سے ہی رشہ کشی چل رہی ہے۔لوک سبھا انتخابات کے مہم کے دوران پی ایم مودی نے بنگال میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتخابات کے نتائج کے بعد 40 ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہوں گے۔پی ایم مودی نے کہا تھا کہ یہ ممبر اسمبلی مسلسل ان کے رابطے میں ہیں۔اس کے بعد بی جے پی کے بنگال انچارج کیلاش وجیورگی نے کہا تھا کہ ٹی ایم سی ممبر اسمبلی قسطوں میں بی جے پی جوائن کریں گے۔