بنگلور میں منعقدہ اے پی سی آر ورکشاپ میں مظلوموں کی آواز بننے ،بے قصوروں کو جیل سے رہاکرانے اور لاء میں ڈگری کرنے کے لئے نوجوانوں کو ترغیب دینے پر دیا گیا زور

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 10th April 2021, 5:22 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور 10/ اپریل (ایس او نیوز)   اسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سیویل رائٹس (اے پی سی آر) کی طرف سے سنیچر کو  ضلع کے عہدیداران کے لئے  ایک روزہ  ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں ریاست کے مختلف اضلاع سے  اے پی سی آر کے کارکنان شریک ہوئے ۔

پروگرام کا آغاز ڈی ایس قاضی  کی تلاوت کلام پاک سےہوا۔ اے پی سی آر ریاستی سکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز نے استقبالیہ پیش کرتے ہوئے پروگرام کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ اے پی سی آر کے  ریاستی نگراں کار مولانا محمد یوسف کنہی نے افتتاحی کلمات پیش کرنے کے ساتھ ساتھ پروگرام کی صدارت کی۔ انہوں نےاے پی سی آر کو مظلوموں کی آواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ  اے پی سی آر کا کام کسی کو کھانا کھلانا اور پانی پلانا نہیں ہے، کھانا کھلانے اور پانی پلانے کے لئے بہت سارے ادارے ہیں، پولس اسٹیشن میں جانے والے، پولس آفسران سے بات کرنے والے اور جیلوں میں بند بے قصوروں اور مظلوموں کی مدد کرنے والوں کی کمی ہے اور اے پی سی آر کا یہی کام ہے کہ وہ مظلوموں کی آواز بنیں اور جیلوں میں بند بے قصوروں کو رہا کرانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ مولانا نے  حضور اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ کی  طرف توجہ مبذول کراتےہوئے  کہا کہ محمد ﷺ نے اپنی پوری زندگی کو انسانیت کی بھلائی کے لئےوقف کردیا تھا۔ انہوں نے  اے پی سی آر کے کارکنان کو آواز دی کہ وہ بھی  دوسروں کی بھلائی کے لئے کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ  اے پی سی آر کا کام انسانی حقوق  کی خلاف ورزی کے خلاف اور مظلوموں کے خلاف آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ   لوگوں کو انصاف دلاناہے ۔ مولانا نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ریاست میں  جہاں بہت سارے کام کرنے ہیں ، اُس میں دو کام  اہم ہیں، ایک یہ کہ  جو لوگ قید کی مدت ختم ہونے کے باوجود جیلوں میں بند ہیں، اُن کو باہرنکالنے کی کوشش کرنی ہے اوردوسرا اہم کام یہ کہ   اے پی سی آر کی طرف سے  امسال لاء  میں ڈگری   کرنے کے  لئے ملت کے نوجوانوں کو تیار کرنا ہے اور قریب سو مستحق ملت کے   خواہش مندوں کو  اسکالرشپ دے کر قانون کی تعلیم دلاناہے۔

پروگرام میں حالات حاضرہ اور  انسانی حقوق  کی تنظیموں  کے رول پر پی یو سی ایل  کے صدر اور سینٹ جوسف کالج بنگلور کے پروفیسر وائی جے راجیندرا نے اپنے تاثرات پیش کئے ۔ انہوں نے کہا کہ  پی یو سی ایل ، اے پی سی آر اور دیگر حقوق انسانی کےلئے کام کرنے والی تنظیموں کو ایک ساتھ مل جل کر  کام کرنا چاہئے اور مظلوموں  کو انصاف دلانا چاہئے۔

اس موقع پر ریاست کے مختلف اضلاع سے تشریف فرما ذمہ داران نے اپنے اپنے علاقہ   میں انجام دی گئی اے پی سی آر کی سرگرمیوں سے  اراکین کو آگاہ کرایا اور اپنی اپنی کمٹیوں کی رپورٹ مع حساب و کتاب پیش کیں۔ اکثر ذمہ داران نے بتایا کہ کوویڈ وباء کے چلتے بہت سارا کام  ٹھپ پڑگیا ہے مگر اس کے باوجود   ممکنہ طور پر نا انصافیوں کے خلاف  آواز بلند کی جارہی ہے ۔اے پی سی آر ریاستی سکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز نے  رپورٹس پر  اطمینان کا اظہار کیا۔ پروگرام میں  اضلاع کے ذمہ داران کو سوالات کا بھی موقع فراہم کیا گیا تھا اور ذمہ داران نے تشفی بخش جوابات سے نوازا۔ ایڈوکیٹ محمد نیاز نے بتایا کہ ریاست کے تمام  28 اضلاع میں کمیٹیاں قائم کی جاچکی ہیں۔ بعض جگہوں پر  کمیٹیاں بے حد فعال ہیں، بعض کمزور کمیٹیوں کو فعال بنانے کی کوشش جاری ہے۔کئی اضلاع میں  نئے عہدیداران کا انتخاب بھی کیا جاچکا ہے۔

ورکشاپ میں  معروف آر ٹی آئی کارکن اور اے پی سی آر  کے ریاستی کو۔آرڈی نیٹر  شیخ شفیع احمد نے  آرٹی آئی  کے تعلق سے مفید جانکاری دی اور اے پی سی آر کارکنان پر زور دیا کہ   معصوموں کو انصاف دلانے اور حقوق انسانی کے کاموں کےلئے آرٹی آئی کا بھرپور فائدہ اُٹھایا جائے۔  انسانی حقوق کی خلاف ورزی   اور اس کے علاج پر  الٹرنیٹیو لاء  فورم کے ایڈوکیٹ ونئے سری نواس نے مکمل جانکاری فراہم کی۔  ریاستی اے پی سی آر رکن ایڈوکیٹ  محمود قاضی نے  حالات حاضرہ پر گفتگو کرتےہوئے معصوموں  پر ہورہے مظالم پر تشویش  کا اظہار کیا۔ اے پی سی آر کے خازن ایڈوکیٹ عبدالسلام نے  نظامت کے فرائض انجام دئے، آخر میں اے پی سی آر ریاستی کو۔آرڈینٹر  شیخ شفیع  احمد نے شکریہ ادا کیا۔اےپی سی آر کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ پی عثمان کی صحت ناساز ہونے کی بناء پر وہ پروگرام میں شریک نہ ہوسکے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...