دہلی میں جماعت اسلامی ہند کا یک روزہ ورکشاپ۔ امیر جماعت نے کہا؛ ہر زمانے میں سخت اور چیلنجنگ حالات میں ہی دعوت دین کا کام انجام دیا گیا ہے

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 17th September 2019, 2:30 PM | ملکی خبریں |

  نئی دہلی 16ستمبر (ایس او نیوز/راست)    جماعت اسلامی ہند حلقہ دہلی کا یک روزہ ورکشاپ برائے ذمہ دران حلقہ،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامی اسٹڈیز ابو الفضل انکلیو، اوکھلا میں منعقد ہوا۔ ورکشاپ میں نئی میقات 2019تا2023کی پالیسی پروگرام کی تفہیم کرائی گئی۔ صبح 10  بجے  سے شام تک چلے اس ورکشاپ میں جماعت اسلامی ہند دہلی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے مقامی ذمہ داران، نظماء علاقہ اور حلقے کے مختلف شعبوں کے ذمہ داران مرد وو خواتین نے شرکت کی۔  

 پروگرام کا آغاز نائب امیر جماعت اسلامی ہند جناب ایس امین الحسن صاحب کے درس قرآن سے ہوا۔ انھوں نے قرآن کی روشنی میں قوموں کے عروج و زوال کو     واضح کرتے ہوئے ذاتی تزکیہ، اعلی اخلاق و کردار کا فروغ اور ملت کی تعلیم و تربیت پر زور دیا۔ جماعت اسلامی ہنددہلی کے امیر جناب عبد الوحید صاحب نے اپنے افتتاحی کلمات میں پروگرام کی غرض و غائیت اور اس کے مقاصد کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس نئی میقات 2019تا 2023میں نئے عزم اور حوصلے کے ساتھ ملت کی رہنمائی، ان کی تربیت اور امت وسط کے فریضے کو انجام دینا ہے۔ دعوت دین کے لئے عام مسلمانوں کو ابھارنا اور ان کی رہنمائی کرنا وقت کا تقاضہ ہے۔ اور ملت کے اندر حوصلہ و جرات مندی پیدا کرنا، انھیں تعمیری جدو جہد کے لئے تیار کرنا یہ سب بہت ہی اہم کام ہیں۔ 

 جناب نصرت علی،صدر مرکزی تعلیمی بورڈ جماعت اسلامی ہند نے، تحریک اسلامی کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے دستور جماعت کے اہم نکات کی تفہیم کرائی۔محمد آصف اقبال،سکریٹری جنرل جماعت اسلامی ہند دہلی نے حلقے میں میقات رواں کے پروگرام کی تفصیلات بتائی اور مختلف شعبہ جات کے اہداف کی روشنی میں ان کی سرگرمیوں کا خاکہ پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اس میقات میں ملت کے ایک بڑے حصہ تک دہلی میں جماعت کا پیغام عام ہو جائے ساتھ ہی برادران وطن تک اسلام کی دعوت کو پیش کرنے کے لئے ہر فرد کو طے شدہ ہدف کے حصول میں سرگرم رہنا ہے۔نیز دعوت،ہندوستانی سماج،امت کا تحفظ و ترقی، خدمت خلق، تعلیم، نوجوانون طلبہ و طالبات اور خواتین میں کام پر خصوصی توجہ دینی ہے۔ساتھ ہی ائمہ مساجد ودیگرذیلی تنظیموں کے ذریعہ طے شدہ اہداف کو حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کرنی ہے۔ 

 قیم جماعت اسلامی ہند، جناب ٹی ؑعارف علی نے ملک میں تحریک اسلامی کے تحت قائم و سرگرم ذیلی تنظیموں کے کاموں کا تفصیلی تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ہند ملت کے تمام شعبوں کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے سرگرم عمل ہے۔ طلبا کی منظم تنظیم ایس آئی او ملک کی بڑی طلبا تنظیم ہے جو تعلیم، کیمپس اور طلبا برادری میں لگاتار کام کر رہی ہے۔ اسی طرح طالبات کی تنظیم جی آئی او، حقوق انسانی اور سول رائٹس کے لئے سرگرم ذیلی تنظیمیں عام انسانوں کو ان کے حقوق کے لیے قائم کی گئی ہیں۔ساتھ ہی مختلف میں نوجوانوں کی فعال تنظیمیں اور بچوں کے درمیان کام بھی منظم طریقہ سے انجام دیا جا رہ اہے۔اسی کے ساتھ ساتھ خدمت خلق کے لئے ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن ملک کے طول و عرض میں عوامی خدمت کا کام انجام دے رہی ہے۔ 

 ورکشاپ کے اختتام پر امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج بظاہر لگتا ہے کہ حالات بہت سخت اور چیلنجنگ ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایسے ہی سخت اور چیلنجنگ حالات میں ہر دور میں دعوت دین کا کام انجام دیا جاتارہا ہے۔سخت حالات ہی میں نئے مواقع ملتے ہیں،مشکلات کے ساتھ ہی آسانی حاصل ہوتی ہے۔دنیا میں جب  بنے بنائے نظریات اور افکار درہم برہم ہوتے ہیں تو یہی وہ موقع ہوتا ہے جب نئے نظریات اور نئے افکار کے فروغ کے زیادہ مواقع حاصل ہوتے ہیں۔اسلام کو جس زمانے میں بھی بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، آزمائشوں کا جب جب طوفان کھڑا کیا گیا،اسی دور میں اسلام مزید تیزی کے ساتھ فروغ پایا ہے۔ہمیں صبر اور حکمت کے ساتھ مسلسل دعوت دین کے کام کو انجام دیتے رہنا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...