رانچی میں اے پی سی آر کے ذریعہ یک روزہ قانونی بیداری ورکشاپ کا انعقاد
رانچی،24؍نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹ نامی تنظیم کے ذریعہ رانچی کے بڑگائیں نامی علاقہ میں واقع المنار کیمپس میں یک روزہ قانونی بیداری ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں اے پی سی آر کے نیشنل کو آرڈینیٹر ایڈوکیٹ شعیب انامدار نے ہندستانی عدالتی عمل پر باتیں رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندستانی عدالتی عمل کو سمجھنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی کے بھی ساتھ کسی بھی طرح کی ناانصافی نہ ہو۔ انہوں نے مجرموں کے خلاف عدالتی عمل کو بتایا کہ مجرمانہ عدالتی عمل کیسے کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ججوں کی تعداد میں شدید کمی ہے۔
ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ ایک لاکھ لوگوں میں 144 پولیس اہلکار ہی تعینات ہیں جو کہ ظاہر کرتا ہے کہ عدالتی عمل کتنی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر عدالتی عمل کو سہل کرنی ہے تو ججو ں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا اور پولیس کی کمی کو بھی دور کیا جانا چاہئے ساتھ ہی پولیس ریفارم کو بھی وقت کی اہم ضرورت بتایا۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ نسیم اختر نے کہا کہ انسانی حقوق کا تحفظ کرنا سبھی لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ اگر لوگ اپنے حق کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے فرائض پر عمل کرنا ہوگا۔ لوگ ایک دوسرے کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کرتے تو انسانی حقوق کو تحفظ دینا آسان ہوجائیگا۔ ایڈوکیٹ خلیل انصاری نے دستور ہند پر اپنی باتیں رکھیں جس میں انہوں نے آئین کے مقاصد پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر آپ قانون کو پڑھنا و سمجھنا چاہتے ہیں تو آپ کو اس کے مقاصد کو سمجھنا انتہائی ضروری ہے۔
سینئر صحافی و جے پی تحریک کار اشوک ورما نے جھارکھنڈ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جھارکھنڈ میں ہو رہے فاقہ سے موت و غیر قانونی گرفتاریاں، ماب لنچنگ جیسے واردات پر تفصیلی گفتگو کی اور کہا کہ جھارکھنڈ میں مسلسل خوف کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے جسے روکنا انتہائی ضروری ہے تاکہ ملک و ریاست میں انسانی حقوق کو محفوظ کیا جا سکے۔ اس ورکشاپ میں اے پی سی آر کے صدر ایڈوکیٹ رضاءاللہ نے کہا کہ آج انسانی حقوق پر تبادلہ خیال کرنا انتہائی ضروری ہے جسے سبھی لوگوں تک پہنچانا ہم سبھی لوگوں کا فرض ہے تاکہ لوگ اپنے حقوق کو جان سکیں اور تحفظ کر سکیں۔
بشکریہ: اُردو نیوز 18