یوم آئین پر چیف جسٹس نے نہرو اورآزاد ہندوستان میں اُن کی پہلی تقریر کو یاد کیا

Source: S.O. News Service | Published on 27th November 2022, 1:38 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 27؍نومبر (ایس ا و نیوز؍ایجنسی)  یوم آئین  کے موقع پر  وزیراعظم نریندر مودی نے ہندوستانی آئین کو مرتب کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے خوابوں کو شرمندہ ٔ  تعبیر کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آئین کی تمہید میں الفاظ’’ وی دی پیپل‘‘(ہم ہندوستان کے لوگ)صرف ۳؍الفاظ نہیں ہیں بلکہ ایک تجریدی فلسفہ ہے،ایک عہداور عزم ہے جس نے  ہندوستان کو جمہوریت کی بنیاد بنادیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چُڈ نےا س موقع پر وزیراعظم نریندر مودی  اور وزیر قانون کرن رِجیجو کی موجودگی میں  ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہروکو  اوران کی اس  تقریر کو  یاد کیا جو آزادی ملنے کے بعد ۱۴؍ اور ۱۵؍ اگست ۱۹۴۷ء کی درمیانی رات  انہوں  نے ملک کے عوام  سے خطاب کرتے ہوئے کی تھی۔  چندر چُد نےکمزوروں، دلتوں اور پسماندہ طبقات کیلئے مساوات کو یقینی بنانے اور عدالتوں کو ان تک پہنچانے پر زور دیا۔ 

  وزیر اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ میں یوم آئین کی تقریبات میں شرکت کی اور ای کورٹ پروجیکٹ کے تحت مختلف نئے اقدامات اور ویب سائٹس کا افتتاح کیا۔ انہوں  نے کہا کہ’’۱۹۴۹ء میں یہ (۲۶؍نومبر) وہ دن تھا جب آزاد ہندوستان نے اپنے لیے ایک نئے مستقبل کی بنیاد رکھی تھی۔‘‘  انہوں نے کہا کہ  اس سال  یوم آئین اس لیے بھی خاص ہے کہ ہندوستان نے اپنی آزادی کے۷۵؍ سال مکمل کر لیے ہیں۔ 

 وزیراعظم  مودی نے کہا کہ لوگوں کو آزادی کے وقت ہماری ناکامی کا خوف تھا کہ ہم اپنی آزادی برقرار نہیں رکھ پائیں گے! لیکن ہم کامیاب ہو گئے۔ اس کی بنیاد آئین ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی تمہید کا پہلا جملہ’’ ہم ہندوستان کے لوگ‘‘ صرف ۳؍ الفاظ نہیں بلکہ ایک تجریدی فلسفہ ہے۔وزیراعظم نے اس موقع پر شہریوں کے فرائض پر زوردیا اور کہا کہ ’’وہ عام شہری ہوں کہ ادارے، ہمارے فرائض ہی ہماری اولین ترجیح  ہیں۔ 

 وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھررہا ہے۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان نواز پالیسی سب کو راحت دے رہی ہے۔ ہماری ترجیحات میں سے ایک پرانے قوانین کو ختم کرنا ہے ۔ ۱۵؍  اگست کو  لال قلعہ سے کی گئی اپنی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے  انہوں  نے ایک بار پھر فرائض پر زور دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ’’ ہم نے اگلے۵۰؍ سال کی منصوبہ بندی کی ہے۔ آزادی کا امرت دور فرض کی مدت ہے۔ ہم جلد ہی ترقی کی نئی سطح پر پہنچ جائیں گے۔ ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔‘‘

  اس موقع پر چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچُڈ نے کمزوروں، دلتوں اور پسماندہ طبقات کیلئے مساوات کی بات کہی ۔  انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کا آئین صرف قانون کی نہیں بلکہ انسانی جدوجہد اور عروج کی داستان ظاہر کرتا ہے۔یا درہے کہ ۲۶؍نومبر۱۹۴۹ء کو ہی آئین ساز اسمبلی نے ہندوستانی آئین کو اپنایا تھا۔ اس آئین کو تیار کرنے میں ۲؍ سال سے بھی زیادہ کا وقت لگا تھا۔ بعد ازاں۲۶؍ جنوری  ۱۹۵۰ءکو  اسے نافذ کیا گیا تھا۔ اس وقت سے  ہندوستان  ہر سال ۲۶؍ جنوری کو  یومِ جمہوریہ کی شکل میں اور ۲۶؍ نومبر کو  یومِ  یومِ آئین  کے طور پر مناتا ہے۔ 

 چیف جسٹس آف انڈیا نے زور دے کر کہا کہ آئین کی بنیاد رکھنے  میں ملک کے پسماندہ طبقات پیش پیش رہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آئین نے ہی سماج کے حاشیے پر کھڑے پسماندہ اور دلتوں کو احترام بخشا ہے۔ انگریزوں کے راج میں اور اس سے پہلے عدالتوں میں بھی شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی تھی، لیکن آئین نے اس پر روک لگائی ہے۔‘‘ چیف جسٹس چندرچُڈنے آئین کو ایک لگاتار جاری رہنے والا عمل قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’چیف جسٹس ہونے کے ناطے میری ذمہ داری ہے کہ ہر ہندوستانی باشندے کیلئے انصاف کو آسان بناؤں۔ میری ذمہ داری ہے کہ سپریم کورٹ اور ضلع سطح کی عدالتوں کے ساتھ مل کر حاشیے پر موجود لوگوں کو انصاف دلا سکوں۔‘‘

 چیف جسٹس نے عدالتوں کو عوام تک پہنچانے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ ’’ کسی بھی مہذب ملک کے لیے یہ ضروری ہے کہ عدالتیں لوگوں تک پہنچیں، وہ لوگوں کے کورٹ روم آنے کا انتظار نہ کریں۔‘‘ اس درمیان چیف جسٹس نے سبھی ہائی کورٹ اور ضلع عدالتوں سے گزارش کی کہ وہ اس ڈھانچے کو ختم کرنے کی نہیں بلکہ آگے بڑھانے کی سمت میں کام کریں۔ انھوں نے کہا کہ ’’عدلیہ نے کووڈ وبا کے دوران بھی تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط کر کے عوام تک انصاف پہنچایا ہے۔ اب ہمیں اسے مزید مضبوط بنانا ہوگا۔‘‘ انہوں نے نظام انصاف کو ایک چیلنج سے تعبیر کیا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔