کٹھوعہ سانحہ: عدالتی فیصلے کا عمرعبداللہ، محبوبہ نے کیا خیر مقدم
سرینگر10جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے کٹھوعہ سانحہ کے ضمن میں آئے عدالتی فیصلہ کا پیر کو خیر مقدم کیا۔ عبداللہ نے ٹویٹ کیا کہ شکریہ! مجرم قانون کے تحت سب سے سخت سزا کے مستحق ہیں۔ اور ان سیاسی رہنماؤں جنہوں نے ملزمان کا دفاع کیا، متاثرہ کی توہین کی اور قانونی نظام کو خطرہ پہنچایا، ان کے لیے مذمت کے لفظ کافی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے ٹوئٹ کیا کہ فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہوں۔ گھناؤنے جرائم پر سیاست بند کرنے کا وقت آ گیا ہے، جہاں آٹھ سالہ بچی کو منشیات دے کر اس کے ساتھ بار بار عصمت دری کی گئی ور پھر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، یقینا ہم عدلیہ سے اسی طرح کے انصاف کے منتظر تھے۔ ہمیں امید ہے کہ عدالتی نظام میں خامیوں کا فائدہ نہیں اٹھایا جائے گا اور قصورواروں کو سخت سزا ملے گی۔لیڈر بنے شاہ فیصل نے بھی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے کی گئی کارروائی کی تعریف کی۔ غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے رسانا علاقے میں خانہ بدوش برادری کی آٹھ سال کی ایک بچی کی عصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ پٹھان کوٹ عدالت نے آج کیس کے سات ملزمان میں سے چھ کو مورد الزام ٹھہرایا اور ایک کو بری کر دیا۔