بھٹکل 29 اگست (ایس او نیوز) عمان میں ایک بوٹ اُلٹنے کے بعد بحر عرب میں ڈوب رہے تین لوگوں کو اپنی جان پر کھیل کر بچانے میں بھٹکل کے نوجوان کامیاب ہوگئے جس پر عمان پولس سمیت عمان انتظامیہ نے بھٹکل کے تینوں نوجوانوں کی ستائش کی ہے۔ اس بات کی اطلاع مسقط سے فوزان محتشم نے دی ہے۔
ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بھٹکل کے محی الدین انس سدی احمدا نے بتایا کہ جمعہ کی شب قریب بارہ بجے وہ اپنے دو دوستوں شیکھرے شاہد حُسین رکن الدین اور مدثر کولا کے ساتھ سیب ابنائے فرش کے سامنے سی والک پر ٹہل رہے تھےسمندر کنارے سے قریب ایک کلو میٹر دور بیچ سمندر میں پہنچنے کے بعد اچانک سمندر سے ہیلپ ہیلپ کی آوازیں آنے لگی، پہلے ہمیں لگا کہ عمانی لوگ شائد مذاق کررہے ہیں اور ہمیں بے وقوف بنانے کے لئے تنگ کرنا چاہتے ہیں مگر آوازیں مسلسل آنے لگی تو ہم لوگوں نے اپنی اپنی بیٹریاں نکال کر آواز کی طرف گھمانا شروع کردیا۔کافی تلاش کے بعد ہمیں سمندر میں کافی فاصلے پر دو لوگوں کے صرف سر نظرآنے لگے، ہم نے فوراً ان کی مدد کرنے کی ٹھانی ہم نے چلاتے ہوئے کہا کہ وہ کنارے جانے کی کوشش نہ کریں بلکہ سی والک کی طرف آنے کی کوشش کریں کیونکہ سمندر کا کنارا کافی دور ہے اور وہاں تک پہنچناممکن نہیں ہے، دیکھتے ہی دیکھتے شاہد نے سمندر میں چھلانگ لگادی۔ دونوں عمانیوں نے جب مدد کی طرف بڑھتے ہوئے ہاتھوں کو دیکھا تو ہمت جٹاکر چٹان کی طرف آنے کی کوشش کرنے لگے اور اپنی طاقت جٹانے لگے، مگر دونوں اس قدر تھک چکے تھے کہ آگے بڑھنا مشکل ہورہا تھا، اس سے پہلے کہ دونوں سمندر میں غرق ہوجاتے اور ہمت ہار جاتے، فاروقی اسٹریٹ کے رہنے والے شاہد رکن الدین نے تیزی دکھائی اور پل بھر میں اُن تک پہنچ گیا، شاہد نے دونوں کو ایک ساتھ مضبوطی کے ساتھ پکڑتے ہوئے چٹان کے قریب لے آیا جہاں انس اور مدثر نے انہیں پکڑ کر سمندر سے باہر نکالا۔ اس دوران انس نے فوری طور پر پولس کو فون کرکے واقعے کی جانکاری دے دی تھی۔
دو عمانی لوگوں کو بچاکر چٹان پر لانے کے بعد جب عمانی نوجوانوں کے ہوش ٹھکانے آئے تو اُنہوں نے بتایا کہ اُن کا ایک اور ساتھی بھی ہے جو سمندر میں ہی رہ گیا ہے۔اس موقع پر نیوی آفسران، ایمولنس اور پولس کی کئی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی، نیوی کے اہلکاروں نے آتے ہی بھٹکل کے نوجوانوں کو ساتھ لے کر ایک بوٹ کی مدد سے تیسرے عمانی کی تلاش شروع کردی۔ انس کے مطابق ہم نے پولس کو بتایا کہ دو لوگوں کو کس جگہ سےہم لوگوں نے بچایا تھا۔ تھوڑی سی مشقت کے بعد ان کا تیسرا ساتھی بھی سمندر کے بیچ میں پھنسا ہوا نظر آگیا جسے بھی بچالیا گیا۔
عمانی لوگوں نے پولس کو بتایا کہ وہ اپنی بوٹ پر سوار سمندر میں تفریح کررہے تھے کہ اچانک بوٹ اُلٹ گئی اور تینوں سمندر میں گرگئے، ہم نے اپنی طرف سے کنارے تک پہنچنے کی پوری کوشش کی، مگر اونچی اُٹھتی لہروں نے ہمیں اتنا زیادہ تھکادیا کہ ہم ناکام ہوگئے، اللہ کا کرم ہوا کہ ان لوگوں نے ہماری آواز سنی اور ہماری مدد کو پہنچ گئے، ورنہ ہمارا کام تمام ہوگیا تھا۔ تینوں عمانی نوجوانوں کی عمریں 30 کے لگ بھگ ہے، انہوں نے نئی زندگی ملنے پر اللہ رب العزت کا شکر بجالایا ساتھ ساتھ بھٹکلی نوجوانوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ واقعے کی خبر پھیلنے کے بعد ہرکوئی بھٹکلی نوجوانوں کی ستائش کررہا ہے۔
واقعے کی جانکاری ملنے کے بعد بھٹکل مسلم جماعت مسقط کے صدر محمد قمر مرچنٹ اور جنرل سکریٹری وصی اللہ مصباح نے بھٹکل کے تینوں نوجوانوں کو مبارکباد پیش کی ہے اور جان پر کھیل کر عمانی نوجوانوں کو بچانے پر ان کی خوب ستائش کی ہے۔