ضلع شمالی کینرا میں بڑھ رہی ہے گردے کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد

Source: S.O. News Service | Published on 11th September 2019, 12:41 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

کاروار 11/ستمبر(ایس او نیوز) ایک عرصے سے ضلع شمالی کینرا میں ایچ آئی وی اور کینسر کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہوا کرتی تھی۔ لیکن آج کل گردے کے امراض اور اس سے گردے فیل ہوجانے کے واقعات میں بڑی تیز رفتاری سے اضافہ ہورہا ہے۔اس مرض کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت گردوں کی ناکامی کی وجہ سے ضلع کے مختلف اسپتالوں میں روزانہ تقریباً220افراد ڈایالیسس کروارہے ہیں۔

  کم عمر بچے اور نوجوان بھی:    اس سے قبل وبائی امراض کی وجہ سے لوگوں کی ہلاکتوں کی شرح کافی زیادہ تھی۔ لیکن اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ گردے کی بیماری نے دیگر بیماریوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔تشویشناک بات یہ بھی ہے کہ گردے ناکام ہوجانے کے معاملات چھوٹے اور کم عمر بچوں میں بھی بڑھتے جارہے ہیں۔20سے30سال کے نوجوان بھی بڑی تعداد میں گردے ناکام ہوکر اسپتالوں میں آرہے ہیں۔گزشتہ چند مہینوں میں ہی ضلع میں پانچ چھ نوجوان گردے ناکام ہونے کی وجہ سے موت کا شکار ہوگئے ہیں۔

روزانہ 150سے زیادہ مریض:    بعض ذرائع سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق صرف سرکاری اسپتالوں میں روزانہ 150سے زائدمریض ڈایالیسس کے لئے آتے ہیں۔ ذرا متوسط اور مالی حیثیت سے مستحکم افراد ضلع میں موجود اور ضلع سے باہر والے پرائیویٹ اسپتالوں میں ڈایالیسس کرواتے ہیں۔ اس طرح اب گردے کے امراض اور گردے ناکام ہونے کا مرض ایک ہلاکت خیز صورت اختیار کرگیا ہے۔

 ضلع ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اشوک کمار جی این نے بتایاکہ ضلع شمالی کینرا کے ہر تعلقہ اسپتال میں 3ڈایالیسس یونٹس موجود ہیں۔ ان تعلقہ اسپتالوں میں  روزانہ 120مریض ڈایالیسس کی سہولت سے استفادہ کررہے ہیں۔کمٹہ تعلقہ میں گردہ ناکام ہونے کے مریضوں کی تعداد زیادہ پائی گئی ہے۔ اس لئے وہاں کے تعلقہ اسپتال میں اضافی ڈایالیسس یونٹ کا مطالبہ حکومت سے کیا گیا ہے۔انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ آج کل ضلع میں گردے ناکام ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

مرض بڑھنے کے اسباب:    طبی سطح پر تحقیقاتی مطالعہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ جدید دور کے تقاضے، ذہنی اور سماجی دباؤ، گھریلو تناؤ، بدلتا ہواطرز زندگی، کھانے پینے کے طور طریقے، غذامیں ملاوٹ، فاسٹ فوڈ میں اجین موٹو اور کیمیکل کا استعما ل، نوجوانوں میں بڑھتی شراب نوشی اورگٹکا دوسرے اقسام کی نشہ بازی،دیگر بیماریوں کے علاج میں غیر ضروری طورپر ہائی ڈوز والی دواؤں کا استعمال، ذیابیطس کی بیماری وغیرہ سے گردے صحیح طور پر کام نہ کرنے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے بڑی تعداد میں گردے پوری طرح فیل ہوجانے کے معاملات پیش آرہے ہیں۔اور ایک بار ڈایالیسس شروع ہونے کے بعد مریض بہت دنوں تک زندہ رہنے کی توقعات بالکل کم ہوتی جارہی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...