ضلع شمالی کینرا میں بڑھ رہی ہے گردے کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد
کاروار 11/ستمبر(ایس او نیوز) ایک عرصے سے ضلع شمالی کینرا میں ایچ آئی وی اور کینسر کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہوا کرتی تھی۔ لیکن آج کل گردے کے امراض اور اس سے گردے فیل ہوجانے کے واقعات میں بڑی تیز رفتاری سے اضافہ ہورہا ہے۔اس مرض کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت گردوں کی ناکامی کی وجہ سے ضلع کے مختلف اسپتالوں میں روزانہ تقریباً220افراد ڈایالیسس کروارہے ہیں۔
کم عمر بچے اور نوجوان بھی: اس سے قبل وبائی امراض کی وجہ سے لوگوں کی ہلاکتوں کی شرح کافی زیادہ تھی۔ لیکن اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ گردے کی بیماری نے دیگر بیماریوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔تشویشناک بات یہ بھی ہے کہ گردے ناکام ہوجانے کے معاملات چھوٹے اور کم عمر بچوں میں بھی بڑھتے جارہے ہیں۔20سے30سال کے نوجوان بھی بڑی تعداد میں گردے ناکام ہوکر اسپتالوں میں آرہے ہیں۔گزشتہ چند مہینوں میں ہی ضلع میں پانچ چھ نوجوان گردے ناکام ہونے کی وجہ سے موت کا شکار ہوگئے ہیں۔
روزانہ 150سے زیادہ مریض: بعض ذرائع سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق صرف سرکاری اسپتالوں میں روزانہ 150سے زائدمریض ڈایالیسس کے لئے آتے ہیں۔ ذرا متوسط اور مالی حیثیت سے مستحکم افراد ضلع میں موجود اور ضلع سے باہر والے پرائیویٹ اسپتالوں میں ڈایالیسس کرواتے ہیں۔ اس طرح اب گردے کے امراض اور گردے ناکام ہونے کا مرض ایک ہلاکت خیز صورت اختیار کرگیا ہے۔
ضلع ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اشوک کمار جی این نے بتایاکہ ضلع شمالی کینرا کے ہر تعلقہ اسپتال میں 3ڈایالیسس یونٹس موجود ہیں۔ ان تعلقہ اسپتالوں میں روزانہ 120مریض ڈایالیسس کی سہولت سے استفادہ کررہے ہیں۔کمٹہ تعلقہ میں گردہ ناکام ہونے کے مریضوں کی تعداد زیادہ پائی گئی ہے۔ اس لئے وہاں کے تعلقہ اسپتال میں اضافی ڈایالیسس یونٹ کا مطالبہ حکومت سے کیا گیا ہے۔انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ آج کل ضلع میں گردے ناکام ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔
مرض بڑھنے کے اسباب: طبی سطح پر تحقیقاتی مطالعہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ جدید دور کے تقاضے، ذہنی اور سماجی دباؤ، گھریلو تناؤ، بدلتا ہواطرز زندگی، کھانے پینے کے طور طریقے، غذامیں ملاوٹ، فاسٹ فوڈ میں اجین موٹو اور کیمیکل کا استعما ل، نوجوانوں میں بڑھتی شراب نوشی اورگٹکا دوسرے اقسام کی نشہ بازی،دیگر بیماریوں کے علاج میں غیر ضروری طورپر ہائی ڈوز والی دواؤں کا استعمال، ذیابیطس کی بیماری وغیرہ سے گردے صحیح طور پر کام نہ کرنے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے بڑی تعداد میں گردے پوری طرح فیل ہوجانے کے معاملات پیش آرہے ہیں۔اور ایک بار ڈایالیسس شروع ہونے کے بعد مریض بہت دنوں تک زندہ رہنے کی توقعات بالکل کم ہوتی جارہی ہیں۔