پورے ملک میں این آرسی لازمی طورپر نافذ کی جائے گی : بنگلوروکے قریب نیل منگلا میں حراستی کیمپ کی تعمیر ، این آر سی کے پیشگی کارروائیاں :وزیر داخلہ امیت شاہ
بنگلور:18؍اکتوبر(ایس اؤ نیوز)قومی شہریت رجسٹریشن (این آر سی ) کو لے کر وزیر داخلہ امیت شاہ نے دوبارہ بیان دیا ہے کہ وہ آسام کی طرح پورے ملک میں اس کو نافذ کریں گے۔ دراصل مہاراشٹرا اور کرناٹکا میں تعمیر کئے جارہے حراستی کیمپ کے متعلق سوشیل میڈیا پر چلنےوالی خبروں پر انہوں نے وضاحت کی ہے۔
ایک انگریزی چینل کو انٹرویو دیتےہوئے انہوں نے تصدیق کی ہے کہ حراستی کیمپوں کی تعمیر این آرسی کی پیشگی تیاریاں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ کارروائیاں ٹریبونل انجام دے رہی ہےالبتہ حکومت بھی اس کے لوازمات کی تیاری میں ہونے کی بات کہی۔ فی الحال آسام میں حراستی کیمپ جاری ہیں، کرناٹکا میں بھی بنگلورو سے 40کلومیٹر دور سونڈے کوپا میں کیمپ تعمیر کیاجارہاہے۔ مہاراشٹر ا میں نوی ممبئی کے قریب تین ایکڑ زمین کی نشاندہی کرنےکی بات کہی۔
غیرقانونی تارکین وطن کے ساتھ اقوام متحدہ (یواین اؤ) اصولوں کےمطابق سلوک کیاجائے گا۔ قانونی کارروائی کے بعد اقوام متحدہ کےمطابق ہی کارروائی کرنےکی بات وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہی۔
کرناٹکا میں بنگلہ دیشی تارکین وطن زیادہ ہونےکی بات کہی جاتی رہی ہے۔ حال ہی میں این آئی اے نے بھی بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد ادارے بنگلورو میں 22جگہوں پر سرگرم رہنےکی خطرناک جانکاری دی ہے۔ اسی لئے سب سےپہلے کرناٹکا میں حراستی کیمپوں کی تعمیر کئے جانے کی بات کہی جارہی ہے۔
غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے لات مار کر نکالنے کی بات کئی ریاستوں کے انتخابی مہم کے دوران امیت شاہ نے اعلان کرچکےہیں، اب اس کی تیاری میں ہیں اور سال 2024کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے غیر قانونی تارکین وطن کو نکال باہر کرنےکاکام مکمل کرنےکی بات کہی تھی۔
حراستی کیمپوں کی جلد شروعات : نیلمنگلا کے قریب سونڈےکوپا میں زیر تعمیر حراستی کیمپ کو بہت جلد شروع کئے جانےکی ریاستی وزیر داخلہ بسوراج بومائی نے جانکاری دی ہے۔ اخبارنویسوں سے بات کرتےہوئے بومائی نے بتایا کہ نیلمنگلا کے قریب حراستی کیمپ تیار ہے، بس اس کو شروع کرناہے، اس کی شروعات میں بھی دیری نہیں کرنےکی بات کہی۔ انہوں نے بتایا کہ ان حراستی کیمپوں میں غیرقانونی کارستانیوں میں ملوث غیر ملکی تارکین وطن کو رکھے جانےکی جانکاری بومائی نے دی۔
حراستی کیمپ : حراستی کیمپ کی عمارت میں 6کمرےہیں، جہاں غیر ملکی تارکین وطن کو رکھاجائے گا، یہاں ایک باورچی خانہ اور صرف ایک ٹائلٹ ہوگا۔ ایک کمرے میں پکوان کے لئے ضروری لوازمات ہونگے۔ بظاہر دیکھنےمیں یہ جیل کی طرح ہوگا جب کہ یہ جیل نہیں ہے بلکہ یہ صرف ممنوع علاقہ ہوگا۔ پاسپورٹ ، ویزا جیسے سفری دستاویزات کے بغیر غیر قانونی طورپر ملک میں در آئے غیر ملکیوں کو اس مرکز میں رکھاجائے گااور ان کے آنے جانےپر بھی پابندی رہنےکی بیورو کے ایک افسر کے بیان کو ڈی نیوز منٹ ویب سائٹ نے خبر شائع کی ہے۔
نیلمنگلا کا یہ حراستی کیمپ دراصل 1992میں ایس سی ، ایس ٹی اور دیگر پچھڑے طبقات کے طلبا کے لئے بطور ہاسٹل تعمیر کیاگیا تھا۔ سال بہ سال طلبا کی تعداد میں کمی ہونےسے 2008میں اس کو بند کیا گیا تھا۔ گزشتہ برس ہی یہ فیصلہ لیاگیا کہ ہاسٹل کو حراستی مرکز میں منتقل کیاجائے۔ اس کے بعد یہاں 2واچ ٹاور کی تعمیر ہوئی ہے البتہ ابھی تک یہاں کسی غیرملکی کو نہیں رکھاگیا ہے۔ حراستی کیمپ کی دیوار یں 10فٹ کی ہیں، کمپاونڈ کے اوپر چاروں طرف تاروں کی باڑلگائی گئی ہے، کمپاؤنڈ کے دو طرف واچ ٹاور ہیں، داخلہ والے گیٹ پر سکیورٹی گارڈکا کمرہ ہے، کل 6کمرےہیں جس میں ایک باورچی خانہ اور ایک ٹائلٹ ہے۔