کرناٹک میں خاموشی سے این آر سی کے نفاذ کا کام شروع

Source: S.O. News Service | Published on 11th December 2019, 11:47 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،11/دسمبر(ایس او نیوز) کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے ریاست میں خاموشی سے نیشنل رجسٹر آف سٹی زن شپ (این آر سی) کے نفاذ کا کام شروع کردیا ہے۔ ریاست کے وزیر داخلہ ایس آر بومئی نے ریاستی حکومت کی طرف سے این آر سی کے نفاذ کے عمل کی شروعات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر پولیس تھانے کی حدود میں مقیم غیر ملکی باشندوں کی نشاندہی کا عمل شروع کرنے کے لئے پولیس حکام کو ہدایت دی گئی ہے اور اس پر کارروائی بھی شروع کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس حکام سے کہا گیا ہے کہ ہر تھانے کی حدود میں غیر ملکی باشندوں کا سروے کر کے یہ تفصیلات حکومت کو روانہ کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی کا بنیادی مقصد ہی یہی ہے کہ غیر ملکی باشندوں کی نشاندہی کرکے انہیں ہندوستان بدر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں جو ہندو، سکھ، بدھسٹ، پارسی اور جین غیر قانونی طور پر مقیم ہیں ان کوسکونت اختیار کرنے کے لئے ہندوستان کے علاوہ کوئی اور ملک نہیں ہے اس لئے ان لوگوں کے پاس دستاویزات نہ بھی ہوں تو مرکزی حکومت کی طرف سے لائے جا رہے شہریت ترمیمی بل کے مطابق ان کو ہندوستان کی شہریت دے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے سبھی اضلاع کے پولیس سپرنٹنڈنٹوں اور پولیس کمشنروں سے کہا گیا ہے کہ ان کی حدود میں آنے والے ہر تھانے کی حدود میں غیر ملکیوں کا سروے فوراً شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلورو میں پہلے ہی 63بنگلہ دیشی اور 16نائجیریائی باشندوں کو ملک بدر کرنے کی کارروائی کی جا چکی ہے۔ بسوارج بومئی نے کہا کہ این آر سی ایک قومی پالیسی معاملہ ہے۔مرکزی حکومت یہ چاہتی ہے کہ ملک بھر میں غیر ملکی در اندازوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کو ملک سے نکالا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت کی ہدایت کے مطابق کرناٹک میں بھی این آر سی کے عمل کو نافذ کرے گی۔ اس سوال پر کہ ریاست میں غیر ملکی دراندازوں کی تعداد کیا ہوسکتی ہے جواب دیا کہ اب تک ریاست میں غیر قانونی طور پر مقیم بیرون ملکی باشندوں کی نشاندہی کے لئے باضابطہ کوئی سروے نہیں ہوا ہے اس لئے ان کی تعداد کے بارے میں اندازہ لگانا مشکل ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...