کاروار:2؍اگست (ایس اؤ نیوز) جے ڈی ایس اب سکیولر پارٹی نہیں رہی ، سکیولرزم کو چھوڑے کافی عرصہ ہوگیا ہے، جس وقت ہم لوگ جے ڈی ایس میں تھے اُس وقت وہ سیکولر پارٹی تھی، اب وہ پارٹی سیکولر نہیں رہی۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کیا۔
کاروار میں اخبارنویسوں کے اس سوال پر کہ بی جے پی لیڈر رینوکاچاریہ نے اپنے خلاف ہتک آمیز وڈیو نشر نہ کرنے کا مطالبہ لے کر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، سدرامیا نےکہاکہ رینوکاچاریہ کو اپنے خلاف وڈیو نشر ہونے کا شبہ کیوں پیدا ہوا؟ کیا ایسے ہی اُن کے ذہن میں ایسا خیال آیا؟ کوئی غیر قانونی اور غیر اخلاقی کام کرتے ہوئے پکڑے گئے ہونگے ، ان کے علاوہ اور بہت سارے سیاست دان ہیں ،ان سب کو چھوڑ کر صرف رینوکاچاریہ اور سدانند گوڈا کے ہی وڈیو کیوں بنائے گئے ؟ اسی لئے کہاجاتا ہے چور کی ڈاڑھی میں تنکا۔
بی جے پی کے لوگ اپنے آپ کو بہت بڑے مہذب بتایا کرتے ہیں ، ایسا جتاتے ہیں کہ اپنی جیسی تہذیب ، چال چلن کسی اور میں ہےہی نہیں ۔ حقیقت میں ان کے جیسے بد تہذیب لوگ کوئی اور ہے ہی نہیں ۔ بی جے پی رشوت خوروں کی پارٹی ہے۔ ان کی حکومت بھی رشوت خور ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر رشوت خور نہ ہوتے تو یڈریورپا کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے نیچے کیوں اتارتے ؟اگر عمر کا تقاضا بتایا جارہاہے تو پھر 75 سال ہوکر دوبرس زائد ہونے پر بھی وہ لوگ اب تک خاموش کیوں تھے؟۔