ہند۔ پاک کے درمیان لفظوں کی جنگ عروج پر اشتعال انگیز بیانات سے حالات انتہائی کشیدہ اور خوفناک عمران خان کا دعویٰ:ہندوستان پر آر ایس ایس کا قبضہ۔راجناتھ کا دوٹوک جواب،اب بس پاک مقبوضہ کشمیر پر بات ہوگی
نئی دہلی،19؍ اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) جموں وکشمیر میں دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران لفظوں کی جنگ عروج پر ہے۔ایک دوسرے کے خلاف اشتعال انگیز بیانات سے اسلحہ جاتی اور خوفناک جنگ کا میدان ہموار ہورہاہے۔ کشمیر معاملہ پر نیوکلیائی حملہ کی گیدڑ بھبکی کے ایک دن بعد پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے عالمی برادری کو ہندوستان کے نیوکلیائی ہتھیاروں کا خوف دکھایا ہے۔ عمران خان نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکمرانی میں ایٹمی ہتھیاروں کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ آر ایس ایس کے حامی مودی حکومت کے ہاتھوں میں ایٹمی ہتھیار ہونے پر دنیا کو ان کی سلامتی اور حفاظت پر سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے اثرات نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا پر پڑ سکتے ہیں۔دوسرے ٹوئٹ میں عمران خان نیازی نے کہا کہ جس طرح جرمنی پر نازیوں کا قبضہ ہوا تھا،اسی طرح ہندوستان پر فاشسٹ اور ہندو بالادستی کے حامیوں کا قبضہ ہوچکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا میں خطرے کی گھنٹیاں بجنی چاہئیں، وادی میں محصور 90 لاکھ کشمیریوں کی زندگی خطرے میں ہے۔ عمران خان نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ’کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھیجا جانا چاہئے‘۔ا نہوں نے مزید کہا کہ یہ خطرہ صرف کشمیر تک نہیں،بلکہ پاکستان کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں موجود دیگر اقلیتوں تک پہنچے گا۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ آر ایس ایس آمریت اور نسل کشی کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے، آر ایس ایس کے غنڈے ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں، جس کی بدترین مثال ہندوستان میں مسلمانوں کی ماب لنچنگ ہے، جسے عالمی برادری کے نہ روکنے پر یہ مزید ہولناک طریقہ سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹانے سے پریشان پاکستان کو وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے خبردار کیا ہے۔انہوں نے صاف کہا کہ پاکستان سے اب جو بھی بات ہوگی وہ پاک مقبوضہ کشمیر (پی اوکے) پر ہوگی۔آپ کو بتا دیں کہ وزیر دفاع نے اتوار کو ہریانہ کے کالکا میں ایک جلسہ عام میں یہ بات کہی جبکہ پاکستان کو اس بات کا ڈر پچھلے کئی دنوں سے لگ رہا تھا۔حال میں ایسی خبریں آئیں تھیں کہ عمران خان حکومت کو ڈر لگ رہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی زیادہ تر دفعات کو ہٹائے جانے کے بعد ہندوستان اب پی اوکے میں بالاکوٹ سے بھی بڑی کارروائی کر سکتا ہے۔راج ناتھ نے کہاکہ پلوامہ میں ہمارے بہادر سکیورٹی کے ساتھ جو ہوا، اس کے بعد 56 انچ کے سینے والے ہمارے وزیر اعظم نے فیصلہ کر لیا کہ اینٹوں کا جواب پتھر سے دیں گے۔آپ نے دیکھا کہ ایئر فورس کے ہمارے جوان بالاکوٹ میں جاکر دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم پہلے کہتے تھے کہ کچھ نہیں ہوا ہے، ایک آدمی بھی نہیں مرا، اب پی اوکے تعلق سے کھڑے کہہ رہے تھے کہ ہندوستان بالاکوٹ ایئر اسٹرائک سے بھی بڑی اسٹرئیک کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔اس سے صاف ہے کہ پاک پی ایم نے بھی قبول کر لیا ہے کہ بالاکوٹ میں ہندوستان نے بڑی تباہی مچائی تھی۔پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد ہمارا ایک پڑوسی ہے جو پریشان ہوا جا رہا ہے،اس کا ہاضمہ خراب ہو گیا ہے،اب وہ دنیا کے ممالک کا دروازہ کھٹکھٹا رہا ہے کہ ہمیں بچا لیجئے۔راج ناتھ نے کہا کہ ہم نے کیا جرم کر دیا؟ وہ وقتافوقتا دھمکی بھی دے رہا ہے لیکن جسے لوگ دنیا کا سب سے طاقتور ملک مانتے ہیں امریکہ، وہاں کے صدر نے بھی کہہ دیا کہ جاؤ، ہندوستان کے ساتھ بیٹھ کر بات کرو، یہاں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ کہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان بات ہونی چاہئے،کس بات پر بات ہونی چاہئے؟ کون سا مسئلہ ہے، کیوں بات ہونی چاہئے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے بات تبھی ہوگی جب وہ اپنی سرزمین سے دہشت گردی کو ختم کرے گا،اگر ایسا نہیں ہے تو پھر پاکستان سے بات کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔راج ناتھ نے کہا کہ آگے جو بھی بات چیت ہوگی، وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر پر بات ہوگی۔