اسلاموفوبیا: مسلم مخالف پوسٹ کرنے پر کینیڈا میں ہندوستانی شخص کی ملازمت ختم
اوٹاوا،6؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) اسلاموفوبیا کوئی نئی بیماری نہیں ہے اور کورونا وبا کے دوران بھی کچھ ہندوتوا ذہنیت رکھنے والے افراد ہندوستان کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں بھی مسلمانوں کے خلاف خوب زہر اگل رہے ہیں۔ لیکن گزشتہ دنوں عرب ممالک نے سوشل میڈیا پر اسلاموفوبیا پھیلانے والے کئی ہندوستانی مہاجروں کو اپنے یہاں ملازمت سے نکال باہر کیا، اور اب تازہ ترین خبروں کے مطابق کینیڈا میں بھی مسلم مخالف پوسٹ کی وجہ سے ایک ہندوستانی کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔
انگریزی نیوز پورٹل 'جنتا کا رپورٹر' میں شائع ایک خبر کے مطابق کناڈا نے اسلاموفوبیا کی وجہ سے ہندوستانی مہاجر کو ایک اسکول باڈی سے ہٹا دیا گیا اور اہم رئیل اسٹیٹ کمپنیوں میں سے ایک کے ساتھ معاہدہ کو بھی ختم کر دیا ہے۔ جانکاری کے مطابق روی ہڈا نامی شخص نے مسلمانوں اور ان کے اعتقاد کا مذاق اڑایا۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ "آگے کیا ہے؟ اونٹ اور بکری سواروں کے لیے الگ گلیاں، قربانی کے نام پر گھر پر جانوروں کے قتل کی اجازت دینا، سبھی خواتین کو ووٹوں کے لیے بے وقوف بنانے کی اپیل کرنے کے لیے تمبو میں سر سے پاؤں تک خود کو ڈھکنے کی ضرورت ہوتی ہے۔"