مساجد کے لاؤڈا سپیکر ہٹا نے کی نوٹس فوراً واپس لی جائے ، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے ضمیر احمد خان کی قیادت میں وفد کی نمائندگی
بنگلورو، 29؍دسمبر(ایس او نیوز)شہر بنگلورو کی مختلف مساجد میں اذان کے لئے استعمال ہونے والے لاؤڈ اسپیکر کو ہٹا دئیے جانے اور اس کے بعد شہر کی بعض مساجد کو مقامی پولیس افسروں کی طرف سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا دینے کے لئے نوٹس جاری کی گئی ہے۔
اس سلسلہ میں منگل کے رو ز چامراج پیٹ کے رکن اسمبلی اور سابق وزیرضمیر احمد خان کی قیادت میں ایک وفد نے ریاستی پولیس کے ڈائرکٹر جنرل (ڈی جی پی)ڈاکٹر پراوین سود سے ملاقات کی اور ایک میمورینڈم پیش کر کے درخواست دی کہ ریاست بھر کے پولیس حکام کو ہدایت دی جائے کہ مساجد میں اذان کے لئے لاؤڈ اسپیکر س کے استعمال کے سلسلہ میں سپریم کور ٹ کی طرف سے جو حکم صاد رکیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں کرناٹک کے آلودگی کنٹرول بور ڈ کی طرف سے منظور شدہ ضابطہ کی پابندی کرنے والی مساجد کو ہراساں نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شہر بنگلورو اور ریاست کے دیگر مقامات پر پلیوشن کنٹرول بورڈ اور سپریم کورٹ کی طرف سے آواز کی حد کے متعلق جو پابندی عائدکی گئی ہے اس پر عمل برابر کیا جا رہا ہے اور کسی بھی مسجد میں اس کی پامالی نہیں کی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود بھی پولیس حکام کی طرف سے بار بار مساجد کے ذمہ داروں کب طلب کر کے ان کو ہراساں کرنے ا وراب لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کے لئے نوٹس جاری کرنے سے مسلمانوں میں پریشانی بڑھ گئی ہے۔
ضمیر احمد خان نے ڈی جی پی سے گزارش کی کہ اس سلسلہ میں تمام پویس حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ صوتی قوانین کی پابندی کرنے کے لئے تاکید کریں لیکن اس کی آڑ میں مساجد کے لاؤڈ اسپیکر س ہٹانے اور علاقے میں بے چینی پھیلانے سے گریز کریں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس حکام کی طرف سے حال ہی میں جن جن مساجد کو نوٹس جاری کیا گیا ہے فوری طور پر اس نوٹس کو واپس لیا جائے تاکہ سماج میں امن و ہم آہنگی کے ماحول کو برقرا ر رکھا جا سکے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈر جی اے باوا، بی کے الطاف خان، ملک بیگ اور سردار شریف موجود تھے۔