زچگی کے معاملات میں محکمہ صحت کا خلاصہ؛ اُڈپی میں سیزیرین کی بڑھ رہی ہے تعداد۔ جنوبی کینرا میں زیادہ ترہوتی ہے نارمل ڈیلیوری

Source: S.O. News Service | Published on 7th November 2019, 12:16 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

اُڈپی 6/نومبر (ایس او نیوز) محکمہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق اڈپی ضلع  کے اسپتالوں میں  بچوں کی پیدائش کے لئے سیزیرین آپریشن کا طریقہ اپنانے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے، جبکہ جنوبی کینرا میں قدرتی طور پر زچگی (نارمل ڈیلیوری) کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ قدرتی زچگی کے بارے میں خواتین کے دلوں میں جو خوف بیٹھا ہوا ہے اس وجہ سے اکثر خواتین وضع حمل کے لئے آپریشن کو ترجیح دیتی ہیں۔ جبکہ عوام کے ایک طبقے میں ہر جگہ یہ احساس پایا جاتا ہے کہ اکثر نجی اسپتال نارمل کے بجائے آپریشن کا طریقہ مالی منفعت کو سامنے رکھ کر اپناتے ہیں اور خود ڈاکٹر ہی وضع حمل کے لئے اس طریقے کو ترجیح دیتے ہیں۔

محکمہ صحت کی طرف سے جاری کیے گئے اعدادو شمار کے مطابق2018-19میں اڈپی کے نجی اسپتالوں میں 10,219زچگیاں ہوئی ہیں۔اس میں سے 5784خواتین نے سیزیرین آپریشن سے وضع حمل کروایا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکثر جوڑے قدرتی وضع حمل کو پسند تو کرتے ہیں مگر دردِزہ کے بارے میں سوچ کرخواتین خوف زدہ ہوجاتی ہیں اور پھر سیزیرین کو ہی ترجیح دیتی ہیں۔سیزیرین طریقے کی افادیت کو اجاگر کرتے ہوئے یہ دلیل بھی دی جارہی ہے کہ اس کی وجہ سے قدرتی وضع حمل میں پیچیدگیوں کی وجہ سے زچہ اور بچے کی جان چلے جانے کے جو اعداد وشمار تھے اس میں کمی آئی ہے۔چونکہ بعض کمپنیاں ہیلتھ انشورنس کی سہولت دے رہی ہیں اس لئے خواتین آپریشن کے خرچ کے تعلق سے فکر مند نہیں ہوتیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اڈپی ضلع کے کارکلا میں نارمل ڈیلیوری کروانے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔

عام طور پر نارمل ڈیلیوری میں کسی پیچیدگی اور حمل یا حاملہ کے کسی مرض میں مبتلا ہونے کی صورت میں ہی سیزیرین کا طریقہ اپنانا چاہیے، لیکن موجودہ دور میں کچھ جوڑے ایسے بھی ہیں جو دن اور تاریخ کے شگون پر یقین رکھتے ہیں اور اپنی پسندیدہ تاریخ پر وضع حمل کروانے کے لئے بھی سیزیرین کرواتے ہیں۔ حالانکہ قدرتی طور زچگی میں خون رسنے کی مقدار سیزیرین سے نصف ہوتی ہے۔سیزیرین آپریشن میں کمر کے پاس ریڑھ کی ہڈی کے اندر انجکشن لگاکر نچلے جسم کو بے ہوش کیا جاتا ہے۔۔جس کی وجہ سے کبھی کبھارمسلسل کمر درد کی شکایت ہونے کا خطرہ بھی رہتا ہے اس کے باوجود اس طریقے کو بہتر سمجھا جاتا ہے۔

اُڈپی کی ایک گائناکولوجسٹ ڈکٹر اپرنا جین کہتی ہیں کہ بچے کی صحت کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو نارمل زچگی ہی سب سے بہتر ہوتی ہے۔کبھی کبھار معمولی سی پیچیدگی ہونے پر بھی ڈاکٹر کوئی رِسک لینے کو تیار نہیں ہوتے اور نارمل کے بجائے سیزیرین ڈیلیوری کردیتے ہیں۔کسی خاتون کی اگرحاملہ ہونے کی عمرزیاد ہ ہو جاتی ہے تب بھی ڈیلیوری کی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

اڈپی کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرڈاکٹر اشوک کا کہنا ہے کہ اڈپی ضلع میں خواتین دردِ زہ سے بچنے کے لئے سیزیرین طریقے سے وضع حمل کروانے کو ترجیح دیتی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...