قانون ساز کونسل انتخابات:کسی بھی پارٹی کے ساتھ سمجھوتا نہیں: کمارسوامی

Source: S.O. News Service | Published on 29th November 2021, 11:57 AM | ریاستی خبریں |

کولار،29؍نومبر(ایس او نیوز)کولار-چکبالاپور حلقے سے اگلے ماہ 10 دسمبر کو ہونے جارہے قانون ساز کونسل کے انتخابات کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے مقصد سے شہر آئے ہوئے سابق ریاستی وزیراعلیٰ و جے ڈی ایس قائد ایچ ڈی کمار سوامی نے آج شہر کے پترا کرترا بھون میں طلب کردہ ایک پر ہجوم اخباری کانفرنس سے خطاب کیا۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ریاست کے 25حلقوں میں چناؤ ہونے جارہے ہیں،ان میں سے صرف 6حلقوں میں جے ڈی ایس پارٹی کے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتاراگیاہے۔اس مرتبہ انتخابات کیلئے کسی بھی سیاسی پارٹی کے ساتھ انتخابی سمجھوتانہیں کیاگیاہے،پارٹی کا مقصد صرف 6/ امیدواروں کی جیت کیلئے کام کرناہے اورآئندہ 2023کے اسمبلی انتخابات کیلئے تیاری کرناہے۔ کانگریس پارٹی کے لیڈروں کی طرف سے غلط الزامات لگائے جارہے ہیں اور جے ڈی ایس کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیاجارہاہے،مگرآج دیکھاجائے تو کانگریس پارٹی پوری طرح بکھر چکی ہے اورکمزور ہوچکی ہے۔ کولار،چکبالاپور ضلع میں پارٹی امیدوار کی نامزدگی کے معاملے کو لے کر کانگریس لیڈروں اور کارکنوں میں ناراضی پائی جارہی ہے اور کانگریس کے لیڈرس خود بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں اور بی جے پی کی جیت کیلئے کام کررہے ہیں جس کی تازہ مثال ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر چندراریڈی کی بی جے پی میں شمولیت ہے۔

کمار سوامی نے مزید بتایا کہ کانگریس پارٹی میں وفاداروں اور پارٹی میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔کانگریس امیدوار انیل کمار پر الزام ہے کہ پچھلے لوک سبھاانتخابات میں کانگریس پارٹی کے امیدوار اور کانگریس کے سینئر لیڈر کے خلاف کام کیاہے اور بی جے پی کی جیت کیلئے کام کیاہے۔2018کے اسمبلی انتخابات سمیت بعد میں جتنے بھی انتخابات منعقد ہوئے ہیں ان تمام انتخابات میں کانگریس پارٹی کے خلاف کام کرنے اورضلع میں بی جے پی کو مضبو ط بنانے کا الزام کانگریس امیدوار انیل کمار پر ہے۔کئی کانگریس سرکردہ قائدین نے انیل کمار کو ٹکٹ نہ دئے جانے کی گذارش کی تھی،مگر تمام سینئر لیڈروں کو نظر انداز کرکے انیل کمار کوا میدوار بنایاگیاہے،جس کے سبب کانگریس پارٹی دونوں اضلاع میں کئی حصوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔

کمارسوامی نے بتایا کہ اس مرتبہ کولار چکبالاپور اضلاع کے جے ڈی ایس لیڈروں اور کارکنوں کی متفقہ رائے سے رام چندرا رامو کو پارٹی امیدوار بنایاگیاہے،پچھلے اسمبلی انتخابات میں بھی رام چندرا کو جے ڈی ایس پارٹی ٹکٹ دیاگیا تھا،مگر بعد میں سرینواس گوڈا کو آخری لمحوں میں بی فارم دیاگیا،اس وقت سینئر لیڈر ہونے کی وجہ سے رام چندرا نے بڑی محبت ا ور خلوص کے ساتھ قربانی دی اور سرینواس گوڈا کے حق میں کام کیاتھا،بڑی اکثریت کے ساتھ سرینواس گوڈا کو کامیابی بھی ملی،مگر سرینوا س گوڈا نے پارٹی کے ساتھ دھوکہ دیا اور کانگریس کے دروازے پر چلے گئے۔کمار سوامی نے کہا کہ سرینواس گوڈا کو چاہئے کہ جے ڈی ایس کے احسانوں کا بدلہ چکانے کیلئے انہیں اس مرتبہ قانون ساز کونسل کے انتخابات میں جے ڈی ایس امیدوار رام چندرا کے حق میں کام کریں۔

انہوں نے اس موقع پر ریاستی اور مرکزی حکومت کے خلاف شدید ناراضی ظاہر کی اور کہا کہ بی جے پی حکومت سے عوام تنگ آچکے ہیں اور تبدیلی چاہتے ہیں علاقائی پارٹی کو اقتدار پر لاناچاہتے ہیں۔اس موقع پر رکن کونسل گووند راجو،وینکٹ شیواریڈی، راجیشور،سری نارتھ،بچے گوڈا کے علاوہ دیگر موجودتھے۔

ایک نظر اس پر بھی

وزیراعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک میں بیس سیٹوں پرجیت درج کرنے کا ظاہر کیا عزم

کرناٹک دو مرحلوں یعنی 26/اپریل اور 7/مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے ایک طرف بی جے پی لیڈران مودی کی گارنٹی کے نام پر عوام سے ووٹ دینے کی اپیلیں کرتے نظر آرہے ہیں تو وہیں کانگریس اور انڈیا الائنس کے لیڈران بی جے پی پرعوام کے ساتھ جھوت بولنے اوردھوکہ دینے کا ...

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔