جن کو وندے ماترم قبول نہیں، ان کو ہندوستان میں رہنے کا حق نہیں:پرتاپ سارنگی
نئی دہلی، 20/جنوری(ایس او نیوز/ایجنسی) مرکزی وزیر پرتاپ چندرسارنگی کا کہنا ہے کہ شہریت قانون کانگریس کے ذریعہ کئے گئے بٹوارے کے پاپ کا کفارہ ہے -ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہاکہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آئے غیرمسلموں کو ہندوستانی شہریت دینے والا یہ قانون 70 سال پہلے ہی نافذ ہوجاناچاہئے تھا- سارنگی نے کہا کہ شہریت قانون کو 70سال پہلے نافذ ہوجاناچاہئے تھا- شہریت قانون ہمارے اجداد اور کچھ منتخب رہنماؤں کے گناہ کا کفارہ کرنے کا طریقہ ہے- یہ بٹوارے کے پاپ کا کفارہ ہے اورہمیں وزیراعظم نریندرمودی کی تعریف کرنی چاہئے -کانگریس نے پاپ کیا اور ہم اس کا کفارہ ادا کررہے ہیں -انہوں نے کہا کہ بٹوارہ کسی سیاسی،معاشی، جغرافیائی اور تاریخی بنیاد پر نہیں ہواتھا-یہ فرقہ پرستی کی بنیاد پرہواتھا- ہم نے کبھی نہیں کہاکہ ہم مسلمانوں کے ساتھ نہیں رہ سکتے- ہم ان کے ساتھ ہزاروں سالوں سے رہ رہے تھے لیکن دو قومی نظریہ رکھنے والوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لئے ہمیں کس نے مجبور کیا؟ بٹوارے سے بچا نہیں جاسکتا تھا- نہرو کو کس نے مجبورکیا؟ یہ ملک کسی کے اجداد کی ملکیت نہیں ہے -کسی کے پاس اس کا بٹوارہ کرنے کا حق نہیں تھا- سارنگی نے کہاکہ مذہبی بنیاد پر ملک کا بٹوارا کرنے سے کروڑوں ہندوؤں کو پاکستان میں اور بعد میں 1971 میں پاکستان کا بٹوارا ہونے پر بنگلہ دیش میں رہنا پڑا لیکن بڑے پیمانے پر مذہب کی تبدیلی، ریپ، قتل، قتل عام اور جبراً بے دخلی سے ہندوؤں کی تعداد گھٹی-انہوں نے کہاکہ مہاتماگاندھی نے کہا تھاکہ مذہبی استحصال کی وجہ سے ہندوستان آئے لوگوں کو شہریت فراہم کرنا اور انہیں روزگار مہیا کرانا سرکار کی اخلاقی ذمہ داری ہے - ہماری سرکار نے ان ملکوں کی اقلیتوں کو حق دینے کے لئے شہریت ترمیم قانون پاس کیا - سارنگی نے شہریت قانون کے بارے میں غلط جانکاری پھیلانے کے لئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا- انہوں نے کہاکہ کانگریس نے پاپ کئے تھے ان کا وجود ختم ہوتا جارہا ہے اس لئے وہ ملک میں آگ لگارہے ہیں اور جو لوگ ملک میں آگ لگاتے ہیں وہ محبت وطن نہیں ہیں -جن لوگوں کو ملک کی آزادی قبول نہیں، سا لمیت قبول نہیں،وندے ماترم قبول نہیں، انہیں ملک میں رہنے کا حق نہیں ہے -وہ جہاں جانا چاہتے ہیں انہیں وہاں چلے جانا چاہئے-