کورونا مریضوں کی تعداد پر قابو پانے کے لئے سخت اقدامات کیے جائیں۔ضلع انتظامیہ کو وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا کی ہدایت
بنگلورو14/جولائی (ایس او نیوز) وزیراعلیٰ ایڈی یورپا نے ریاست کے 30اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں، ضلع پنچایت سی ای او اور اعلیٰ پولیس افسران کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کورونا کی بڑھتی ہوئی تعداد پرفوری قابو پانے کے لئے سخت اقدامات کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا وہ ذاتی طور پر مکمل لاک ڈاؤن کرنے کے حق میں نہیں ہیں، لیکن حالات اور ضرورت کے مطابق ضلع انتظامیہ فیصلے کر سکتی ہے۔
ایڈی یورپا نے بیلاری، بیدر، دھارواڑ، جنوبی کینراکلبرگی، گدگ، میسور، اڈپی وغیرہ میں کووِڈ کے کیسس میں روز بروز اضافے پر تشویش ظاہر کی اور اس پر جلد قابو پانے لئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا 60سال سے زائد عمر کے افراد، سانس کی بیماری اور انفلوئنزا جیسی شکایات(آئی ایل آئی) والے لوگوں کی نشاندہی کرکے ان کا کورونا ٹیسٹ لازمی طور پر کیا جائے۔
بیدر میں کورونا کی وجہ سے اموات کی شرح میں زبردست ہوا ہے جس کی وجہ سے ملک گیر سطح پر بیدر ضلع ملک کے ان پانچ اضلاع میں شامل ہوگیا ہے جہاں پر سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ خیال رہے کہ اب تک بیدر میں 53مریض کورونا کی وجہ سے موت کا شکار ہوچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس ضمن میں ماہرین سے موت کے اسباب کی جانچ کروانے ا ور ان کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے ڈاکٹروں کو مشورہ دیا کہ مشتبہ افراد کا ریپیڈ کورونا (اینٹی جن) ٹیسٹ کیا جائے۔اس مقصدکے لئے 1لاکھ ریپیڈ ٹیسٹ کِٹس حکومت کی طرف سے خریدی گئی ہیں اور اسے ضلع انتظامیہ کو فراہم کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ضلع انتظامیہ کوہدایت دی کہ تمام کنٹینمنٹ زونس اور سیل ڈاؤن والے علاقوں میں لاک ڈاؤن قوانین کو سختی کے ساتھ لاگو کریں۔ اگر طبی عملے کی کمی ہے تو پھر ٹھیکے کی بنیاد پر 6مہینے کے لئے نئے اسٹاف کو بھرتی کیا جائے۔ ڈیجیٹل ایکسرے کے ذریعے سانس کے مریضوں کی تشخیص کا کام تیزی سے کیا جائے۔انہوں نے وعدہ کیا کہ کووڈ اسپتالوں میں سینیٹائزیشن خدمات انجام دینے والے گروپ ڈی کے عملے کوریاستی حکومت کی جانب سے مزید ترغیب دینے اور حوصلہ افزائی کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔جہاں پر ایمبولینس اور بستروں میں کمی ہے اس کو پورا کیا جائے گا۔
ایڈی یورپا نے کہا کہ دیگر ریاستو ں اور بیرونی ممالک سے کرناٹکا میں لوٹنے والے افراد پر پوری طرح نظر رکھی جائے۔بوتھ لیول پر سروے کرنے اور کوارنٹین کیے گئے افراد کی نگرانی کروانے کی تاکید کی۔انہوں نے کہا کہ مریضو ں کے دلوں سے خوف دور کرتے ہوئے انہیں علاج کے مؤثر ہونے کا یقین دلایا جائے اور ان کا اعتماد بحال کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ اس عرصے میں کہیں بھی کسی بھی قسم کے عوامی تہوار اور جلسے کا انعقاد نہ کریں۔ مذہبی مقامات، بازاروں اور میلوں میں ہجوم بالکل نہ ہونے پائے۔ اور عوام کوروناکے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پوری طرح تعاون کریں۔
وزیر اعلیٰ نے بنگلورو کووڈ کے مریضوں اور دیگربیماریوں کے شکارافراد کے علاج سے انکار کرنے والے اسپتالوں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی بھی کی ہے۔