تقریباََسبھی پارٹیاں بی جے پی کے ساتھ سرکاربناچکی ہیں، دگ وجے سنگھ نے ممتابنرجی کوآئینہ دکھایا،کانگریس کے بغیر مضبوط اتحاد ممکن نہیں
نئی دہلی،2؍دسمبر(آئی این ایس انڈیا) ایسالگتاہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بالواسطہ بی جے پی کوفائدہ پہونچانے کی ڈگرپرچل رہی ہیں۔ اپوزیشن کے درمیان اختلاف کوہوادیتے ہوئے وہ کانگریس مکت بھارت کی طرف بڑھ رہی ہیں جوبی جے پی کابھی مشن ہے ۔ممتابنرجی پہلے بھی بی جے پی کے ساتھ سرکارمیں رہ چکی ہیں اوراین ڈی اے کاحصہ رہی ہیں۔جب سے ابھیشک بنرجی نشانے پرآئے ہیں تب سے ممتابنرجی کارویہ بدلاہے۔ انھوں نے اپنے مہاراشٹر کے دورے کے دوران کانگریس کی قیادت میں متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کے وجود پر سوالات اٹھائے۔ کانگریس پارٹی ان کے بیان کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے سینئر لیڈردگ وجے سنگھ نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ کانگریس کے بغیر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف کوئی سیاسی اتحاد ممکن نہیں ہے۔کانگریس لیڈر نے کہاہے کہ جو لوگ ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں وہ ہمارے ساتھ آئیں اور جو ہمارے ساتھ شامل نہیں ہونا چاہتے وہ ایسا کرنے کے لیے آزادہیں۔ ہماری لڑائی حکمران جماعت (بی جے پی) کے خلاف ہے۔انھوں نے ممتابنرجی کوآئینہ دکھاتے ہوئے کہاہے کہ تقریباً تمام جماعتوں نے بی جے پی کے ساتھ حکومت بنائی ۔
صرف ایک کانگریس پارٹی ہے جو حکمراں پارٹی کے خلاف لڑ رہی ہے۔ ہمارے بغیر اس ملک میں بی جے پی کے خلاف کوئی سیاسی اتحاد ممکن نہیں ہے۔کانگریس لیڈرنے مزیدکہاہے کہ اس ملک میں سیاسی لڑائیوں کی بنیادی وجہ نظریہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیاہے کہ ہندوستان میں دو طرح کے نظریات ہیں، ایک گاندھی اورنہرو، دوسرے سنگھ جوسیاست میں مذہب کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ کانگریس نے کبھی بھی مذہب کو سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا۔ تمام پارٹیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بی جے پی کو اکٹھے ہونے سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ ہم سب کو مل کر بی جے پی کے خلاف لڑنے کی ضرورت ہے۔اتر پردیش میں بھی بی جے پی کے خلاف صرف پرینکا گاندھی ہی لڑ رہی ہیں۔