کیا واقعی پہلو خان کو کسی نے نہیں مارا؟ عدالتی فیصلہ کے بعد لوگوں کے ذہن میں اٹھ رہا سوال

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th August 2019, 5:13 PM | ملکی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

نئی دہلی،16؍اگست(ایس او نیوز؍خصوصی رپورٹ) الور ڈسٹرکٹ کورٹ کے ذریعہ 14 اگست کو پہلو خان ماب لنچنگ معاملہ میں سبھی 6 بالغ ملزمین کو بری الذمہ قرار دے دیا گیا۔ ایڈیشنل ضلع و سیشن جج جسٹس سریتا گوسوامی نے پیش کئے گئے سبھی ثبوتوں کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ اس فیصلہ سے پہلو خان کے اہل خانہ اور اقلیتی طبقہ میں مایوسی پھیلنا فطری ہے۔ انھیں ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے پہلو خان کو کسی نے نہیں مارا۔ حالانکہ پہلو خان کی ماب لنچنگ کا ویڈیو دو سال پہلے ہی وائرل ہو گیا تھا اور اس ویڈیو کی بنیاد پر پولیس نے ثبوت جمع کئے تھے۔ لیکن جن لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا، وہ سب بری کر دیئے گئے ہیں۔عدالت نے صاف لفظوں میں انھیں بری کر دیا ہے۔ لیکن لوگوں کے دلوں میں یہ سوال اب بار بار اٹھ رہا ہے کہ کیا واقعی پہلو خان کو کسی نے نہیں مارا؟

دراصل پہلو خان ماب لنچنگ معاملہ میں 9 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا جن میں 6 بالغ تھے اور 3 نابالغ۔ عدالت نے 6 بالغ ملزمین کو بری کر دیا اور 3 نابالغ ملزمین کی سماعت جوینائل کورٹ میں کیے جانے کا فیصلہ سنایا۔ اس فیصلہ پر لوگوں کا سخت رد عمل آنا شروع ہو گیا ہے۔ ایک طرف جہاں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوٹ نے پہلو خان ماب لنچنگ کے سبھی ملزمین کو بری کئے جانے کے بعد ضلع و سیشن کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی بات کہی ہے، وہیں دوسری طرف سورا بھاسکر اور اونیر جیسی معروف ہستیوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے اس فیصلہ پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ حالانکہ ہندوتوا ذہنیت کے لوگ عدالت کے اس فیصلہ پر جشن منا رہے ہیں۔

اشوک گہلوت نے پہلو خان ماب لنچنگ معاملہ میں عدالتی فیصلہ صادر ہونے کے بعد کہا کہ اس معاملے میں سبھی ملزمین کو بری کرنے کے فیصلے کے خلاف وہ اپیل کریں گے۔گہلوٹ نے 14 اگست کو ہی اس تعلق سے ٹوئٹ کیا تھا جس میں انھوں نے لکھا کہ ہم نے ماب لنچنگ کے خلاف اسی مہینے کے پہلے ہفتے میں قانون بنایا ہے۔ ہم مرحوم پہلو خاں کے خاندان کو انصاف دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس سلسلے میں گہلوٹ نے 15 اگست کو بھی ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ہماری حکومت نے سوچ سمجھ کر اس (ماب لنچنگ) قانون کو پاس کرایا ہے۔ جلد ہی یہ نافذ ہو جائے گا اور پہلو خان معاملے میں بھی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم واپس اپیل کریں گے۔

معروف فلمی ہستی اور سماجی کارکن سورا بھاسکر نے تو عدالت کے فیصلے کو انتہائی شرمناک قرار دیا۔ انھوں نے اس فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ بے حد شرمناک۔ یہ لنچنگ پوری طرح کیمرے میں قید ہوئی ہے۔ ہم ایسی ریاست میں رہتے ہیں جو چاروں طرف سے شرپسندی سے بھرپور ہے۔ قانون، آئین اور یہاں تک کہ سبھی ثبوت بے معنی نظر آ رہے ہیں۔ یہ تاریک دور ہے۔ بالی ووڈ ہدایت کار اونیر نے بھی پہلو خان معاملہ میں عدالتی فیصلہ پر ناخوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ان دنوں مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ میں مایوس ہوؤں، غصہ کروں یا پھر ناامیدی محسوس کروں۔

ایک نظر اس پر بھی

جمعیۃ علماء ہند کے سابق ناظم عمومی اور موجودہ نائب صدر مولانا عبد العلیم فاروقی کا انتقال پر ملال

         جمعیۃ علماءہندکےنائب صدر،جانشین امام اہل سنت مولاناعبدالعلیم فاروقی ؒکےسانحہ ارتحال پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے  مولانا حافظ مسعود احمد حسامی (کارگزار صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر) نےکہاکہ مولانا ایک  تاریخی ...

صحافی سومیا وشواناتھن کے قاتلوں کی ضمانت پر سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ صحافی سومیا وشواناتھن قتل کیس میں 4 ملزمین کو ضمانت دینے کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے چاروں قصورواروں اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ عدالت ایک عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں دہلی ہائی کورٹ کی سزا کو معطل کرنے اور 4 ...

کیجریوال کے لیے جیل ٹارچر چیمبر بن گئی، نگرانی کی جا رہی ہے: سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی نے منگل کو الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند کیجریوال کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا لنک ڈھونڈ کر دیکھا جا رہا ہے اور ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ کیجریوال کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ کیجریوال کے ساتھ تہاڑ جیل میں کسی بھی ...

ہیمنت سورین کو راحت نہیں ملی، ای ڈی نے ضمانت عرضی پر جواب دینے کے لیے عدالت سے وقت مانگا

 زمین گھوٹالے میں جیل میں قید جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر جواب دینے کے لیے ای ڈی نے ایک بار پھر عدالت سے اپنا موقف پیش کرنے اور وقت مانگا ہے۔ جیسے ہی سورین کی درخواست پر منگل کو پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں سماعت شروع ہوئی، ای ڈی نے ...

کجریوال کو ضمانت کی درخواست 75 ہزار جرمانہ کے ساتھ خارج

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے دن قانون کے ایک طالب ِ علم کی درخواست ِ مفادِ عامہ (پی آئی ایل) 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی جس میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ”غیرمعمولی عبوری ضمانت“ دینے کی گزارش کی گئی تھی۔

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...