بھٹکل یا اُترکنڑا میں تھم گیا کورونا متاثرہ لوگوں کے ملنے کا سلسلہ؛ اورینج زون سے نکل کر بھٹکل پہنچا ایلّو زون؛ آج مزید چار لوگ ہوئے کورنٹائن سینٹر سے رہا

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 28th April 2020, 5:27 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 28/اپریل (ایس او نیوز)  ضلع اُترکنڑا کے  صرف بھٹکل  میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کے ایک کے بعد ایک معاملے سامنے آنے کے بعد  بھٹکل سمیت پورے ضلع کو ریڈ زون قرار دیا گیا تھا مگر آہستہ آہستہ یہاں جب کورونا کے معاملات میں کمی آتی گئی تو بھٹکل ریڈ زون سے اورینج زون میں منتقل ہوگیا تھا، مگر اب اُترکنڑا ایلو زون میں منتقل ہوگیا ہے۔ خیال رہے کہ 14/اپریل کے بعد سے بھٹکل میں پھر کسی میں کورونا کے اثرات نہیں پائے گئے ہیں۔

بھٹکل میں کورونا کا پہلا معاملہ 19/مارچ کو سامنے آیا تھا جب مسقط سے دبئی ہوتے ہوئے ایک نوجوان کو مینگلور ائرپورٹ پر ہی روک کر مشکوک حالت میں وینلاک اسپتال لے جایاگیا تھا 22/مارچ کو اس کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آتے ہی 24 مارچ کو بھٹکل میں لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا تھا، جسکے بعد ایک کے بعد ایک  بھٹکل میں کورونا کے  معاملات سامنے آتے گئے اور ضلع بھرمیں تشویش کی لہر دوڑ گئی، ضلعی انتظامیہ نے اپنی پوری طاقت اس وباء پر قابو پانے میں جھونک دی جس کی وجہ سے  اُس وقت سے لے کر اب تک بھٹکل میں لاک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے۔کورونا کے بڑھتے معاملات کی وجہ سے بھٹکل کو کورونا کا ریڈ زون قرار دیا گیا تھا، مگر جب کورونا وباء پر مکمل قابو پالیا گیا تو بھٹکل اور اُترکنڑا پہلے اورینج زون میں منتقل ہوگیا، پھر اب جاکر ایلّو زون میں منتقل ہوگیا ہے۔

خیال رہے کہ بھٹکل یا اُترکنڑا میں کورونا کے جملہ 11 مریض پائے گئے تھے جن میں سے اب تک دس مریض مکمل طور پرشفاء  یاب ہوکر مینگلور، کاروار اور اُڈپی  اسپتالوں سے  ڈسچارج ہوچکے ہیں جنہیں بعد میں بھٹکل میں تنظیم کے زیر انتظام ایک سینٹر میں کورنٹائن میں رکھا گیا تھا۔ 14 دنوں کے کورنٹائن کے بعد  پھر ایک بار ان لوگوں کے تھوک کے سیمپل کی جانچ کی گئی اور رپورٹ نیگیٹو آنے کے بعد پہلے تین لوگوں کو کورنٹائن سینٹر سے  رہا کیا گیا پھر آج منگل کو مزید چار لوگوں کو گھر جانے کی اجازت دی گئی۔

دو خواتین سمیت چار رہا:  آج جن   چار لوگوں کی رپورٹ نیگیٹو آنے پر چاروں کو گھر جانے کی اجازت دی گئی  اُن میں دو خواتین  (ماں اور بیٹی) بھی شامل ہیں۔

ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ پانچ لوگوں کی رپورٹ آج موصول ہونی تھی مگر  بنگلور لیباریٹری میں ہزاروں کی تعداد میں  سیمپلوں کی جانچ ہو رہی ہے جس کے  چلتے ایک رپورٹ  موصول ہونے سے رہ گئی۔ توقع ہے کہ کل بدھ تک ایک اور خاتون کی رپورٹ موصول ہوسکتی ہے جس کے بعد  اُسے بھی  گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔

چار لوگوں کو گھر بھیجے جانے کے بعد اب بھٹکل کورنٹائن سینٹر میں دو خواتین اور ایک نوجوان سمیت جملہ تین لوگ موجود ہیں، جبکہ ایک نوجوان کاروار پتنجلی اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا:   دو خواتین سمیت چار لوگوں کو رہا کرنے کے موقع پر بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر بھرت، کوویڈ کے خصوصی نوڈل آفسر ڈاکٹر شرد اور بھٹکل تعلقہ اسپتال کی انچارج ڈاکٹر سویتا کامتھ سمیت مجلس اصلاح و تنظیم کے جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی،   میڈیکل کمیٹی کے کنوینر یونس رکن الدین،  محمد صادق مٹّا اور سماجی  کارکن نثار احمد ٹاپ موجود تھے۔  صحت یاب ہونے والے چاروں کو پھولوں کاگلدستہ اور پھولوں کی مالا سمیت ہیلتھ سرٹی فیکٹ اور  سینٹی ٹائزر وغیرہ دئے گئے۔

یکم مئی سے تعلقہ اسپتال میں سروس بحال:  بھٹکل میں کورونا کا پہلا پوزیٹو کیس سامنے آتے ہی  بھٹکل تعلقہ اسپتال کو  کورونا  اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا اور عام مریضوں کے لئے شرالی سرکاری اسپتال میں سہولت فراہم کی گئی تھی، مگر اب چونکہ بھٹکل میں کورونا وباء پر قابو پالیا گیا ہے، اور گذشتہ چودہ دنوں سے کوئی نیا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے اس بناء پر یکم مئی سے بھٹکل تعلقہ اسپتال میں   ڈیلیوری کیسس  لینے کی شروعات کی جائے گی، پھر 4 مئی کو  دیگر  OPD کے معاملات بھی لئے جائیں گے۔

آج منگل کو اس تعلق سے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر  مسٹر بھرت نے اسپتال کے اندر جاکر  جائزہ لیا اور ضروری ہدایات دینے کے بعد    ڈاکٹر سویتا کامتھ کو  یکم مئی سے ڈیلیوری سروس اور 4 مئی سے دیگر ہیلتھ سروس شروع کرنے کی  منظوری دی۔ اس تعلق سے ڈاکٹر سویتا کامتھ نے بتایا کہ  آگے بھی اگر کوئی کورونا کے معاملات سامنے نہیں آتے ہیں تو پھر ہم تعلقہ اسپتال میں عام مریضوں کے لئے علاج شروع کرسکتے ہیں۔ ابتدا میں ہم ڈیلیوری کیسس قبول کریں گے پھر 4 مئی کو دیگر مریضوں کے لئے بھی علاج کی سہولت شروع کی جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔