کرناٹک میں لاک ڈاؤن کی کوئی تجویز نہیں، مرکز اور ماہرین سے رابطہ قائم ، احتیاطی اقدامات پر خصوصی توجہ : وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی
بنگلورو، 30؍نومبر (ایس او نیوز) نیا اومی کران وائرس پھیلنے کے خدشہ سے ریاست میں فی الحال لاک ڈاؤن کی کوئی تجویز نہیں، تاہم اومی کران وائرس سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل ضروری ہے، فی الحال اسکولوں اور کالجوں کو بھی کوئی چھٹی نہیں دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے یہ بات بتائی۔
پیر کے دن داونگیرے میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، حکومت لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ اسکولوں اور کالجوں کو بھی چھٹیاں نہیں دی جائیں گی۔ تاہم حکومت کووڈمعاملات کے بڑھنے پر قریبی نظر رکھے گی اور وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے اقدامات کرے گی، انہوں نے کہا کہ حکومت اومی کران وائرس کو روکنے کے اقدامات کررہی ہے۔ غیر ممالک سے آنے والوں کی جانچ کی جارہی ہے، جنو بی آفریقہ سے آنے والے فرد میں مرض ایک عجیب اثر دیکھا گیا ہے ، اور اسکی خون کی جانچ کے لئے خون کا نمونہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ لیباریٹری کو بھیج دیا گیا ہے ، رپورٹ کا انتظار ہے، پڑوسی ریاست کیرلا میں کووڈ۔19 معاملات میں اضافہ کے سبب وہاں سے آنے والے افراد کی سرحدی اضلاع ہی میں جانچ کی جارہی ہے۔ کیرلا سے آنے والے طلبا کے لئے کووڈ منفی رپورٹ لازمی ہے اور ساتویں دن دوبارہ جانچ ہوگی۔
ضلعی ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کہیں بھی عوام کا ہجوم جمع ہونے کی اجازت نہ دیں، حکومت مسلسل ماہرین اور مرکزی حکومت کے ساتھ رابطہ میں ہے۔ وقت بہ وقت ان کی ہدایات پر عمل ہورہا ہے ، کووڈ۔ 19 دونوں خوراک کے علاوہ محکمہ صحت کے اہلکاروں ، ڈاکٹروں ، نرسوں ، نیم طبی عملہ، صحت کارکنوں کو اضافی ویکسین خوراک بوسٹر ڈوز دیئے جانے کے بارے میں مرکزی حکومت کو فیصلہ کرنا ہے۔ ریاست میں اس کا فیصلہ نہیں لے سکتے ۔ صحت کارکنوں کے دونوں ویکسین خوراک لئے چھ ماہ گزر گئے ہیں، مرکزی حکومت کی ہدایت پر اگلی کارروائی ہوگی۔