بھاری برسات کے وقت منگلوروایئر پورٹ پر طیاروں کو اترنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایئر پورٹ ڈائریکٹر راؤ کا بیان
منگلورو،8/اگست (ایس او نیوز) منگلورو انٹر نیشنل ایئر پورٹ کے دائریکٹر وی وی راؤ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھاری برسات اور خراب موسم کی وجہ سے چیزیں صاف دکھائی نہ دینے کی صورت میں ایئر پورٹ پر طیاروں کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مسٹر راؤ کا بیان کل کوزی کوڈ میں پیش آئے ہوئے ایئر انڈیا ایکسپریس کے بوئنگ 737کے حادثے کے پس منظر میں آیا ہے جس میں 2پائلٹس سمیت 18افراد ہلاک ہوگئے تھے۔کوزی کوڈ کے اس حادثے سے اب سے 10سال قبل منگلورو ایئر پورٹ پر پیش آئے اسی طرح کے حادثے کی دردناک یادیں تازہ ہوگئیں جس میں صرف 8مسافر زندہ بچ گئے تھے اور عملہ اور مسافروں پر مشتمل 158افراد لقمہئ اجل بن گئے تھے۔
انہوں نے کہا:”چونکہ ہمارا اپنا ایئر پورٹ بھی پہاڑی کے اوپر ٹیبل ٹاپ قسم کا ہے اس لئے جون سے ستمبر کے عرصے میں مانسون کے دوران بھاری برسات میں طیارے اترتے وقت رن وے سے پھسل جانے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔“
مسٹر راؤنے بتایا کہ”آج دن کے وقت بنگلورو سے آنے والے ایک انڈیگو طیارے کو موسم کی خرابی کی وجہ سے ایئر پورٹ پر اترنے کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا۔ ہمارے پاس انسڑومینٹل لینڈنگ کی سہولت موجود ہے۔ لیکن 2010کے حادثے کے بعد ڈائریکٹر جنرل آف سول ایوی ایشن(ڈی جی سی اے) کی جانب سے طیاروں کی بحفاظت لینڈنگ اور مسافروں کی سلامتی کے لئے جو رہنما اصول بتائے گئے ہیں اس کے مطابق مانسون کے خراب موسم میں بدل جانے کی صورت میں منگلورو ایئر پورٹ پرطیاروں کو لینڈنگ کی اجازت نہ دینے کے فیصلہ کیا گیا ہے۔“
دوسری طرف کوزی کوڈ حادثے کے تعلق سے اخباروں نویسوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے شہری ہوابازی ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا:”ٹیبل ٹاپ ایئر پورٹ ہر جگہ پائے جاتے ہیں۔ یہ بھی سچ ہے کہ پائلٹس کے لئے ایسے ایئر پورٹس ایک بڑا چیلنج ہوتے ہیں۔حالانکہ دس سال قبل منگلورو میں ہوئے حادثے سے ہم نے بہت کچھ سبق سیکھے ہیں لیکن اس حادثے کو اور کیرالہ میں کل پیش آئے حادثے کو فوری طور پرایک جیسا قرار دینا مناسب نہیں ہوگا۔ ہمیں تحقیقات کا انتظار کرنا ہوگا۔“