ایس ایس ایل سی اور پی یو سی کے پرچوں کی جانچ بروقت ہوگی: وزیر تعلیم سریش کمار

Source: S.O. News Service | Published on 2nd July 2020, 11:36 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،2؍جولائی (ایس او نیوز) سکینڈ پی یو سی اور ایس ایس ایل سی امتحانات کے پرچوں کی جانچ سے متعلق پیدا کی جارہی الجھن پر ریاستی وزیر برائے پرائمری وسکنڈری تعلیم ایس سریش کمار نے برہمی ظاہر کی۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کی الجھن پیدا کرنا لوگوں کی عادت ہے۔ امتحان کے پہلے بھی الجھن تھی، امتحان کے دوران اور اب بھی الجھن پیدا کی جارہی ہے۔ پی یو سی دوم اور ایس ایس ا یل سی امتحانات کے پرچوں کی جانچ سے متعلق پائی جارہی الجھن پر کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پرچوں کی جانچ میں کوئی الجھن نہیں۔ پی یو سی دوم اور ایس ایس ایل سی پرچوں کی جانچ بروقت ہوگی۔ رام نگرم میں آج انہوں نے ایس ایس ایل سی امتحان کے کئی مراکز کا معائنہ کیا۔

اس دوران نامہ نگاروں کے مختلف سوالات پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لوگوں کو طلبا کی قابلیت سے متعلق منفی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔ ہمارے طلبا نے امتحان کی بھرپور تیاری کرکے پورے جوش وخروش کے ساتھ امتحان میں حصہ لیا ہے۔ وہ مارکس کے مستحق ہیں اوروہ اچھے مارکس حاصل بھی کریں گے۔ کمار نے کہاکہ ہمارے طلبا کی بے عزتی ہمیں نہیں کرنی چاہئے۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ ایس ایس ایل سی امتحان منعقد کرنے سے قبل انہوں نے کئی لیڈروں سے مشورہ کیا تھا جن میں سابق وزراء اعلیٰ سدارامیا اور ایچ ڈی کمار سوامی بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کمار سوامی نے امتحان ملتوی کرنے پر زور دیا تھا۔ میں نے ذاتی طور پر ان سے بات کی تھی اور ہمارے کئے جارہے اقدامات سے متعلق بھی کہا تھا۔ میں نے ان سے کہاتھا کہ بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہم پوری دیانتداری سے کام کررہے ہیں۔ ایس ایس یل سی امتحان 27/مارچ سے شروع ہونا تھا لیکن کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملتوی ہواتھا۔

حالانکہ سی بی ایس ای اور چند ریاستوں نے طلبا کی پچھلی کارکردگی کی بنیاد پر انہیں مارکس دینے کا فیصلہ کیا لیکن کرناٹک میں امتحان منعقد کرنا ضروری سمجھاگیا۔ کرناٹکا سکنڈری ایجوکیشن ایگزامنیشن بورڈ کے افسروں کے مطابق تقریباً 8.5لاکھ طلبا نے ایس ایس یل سی امتحان کے لئے اپنے ناموں کا اندراج کروایاتھا۔ ریاست کے 2,878 امتحانی مراکز میں امتحان منعقد کیا گیا۔ ایس ایس یل سی امتحان شروع ہونے سے قبل سکینڈ پی یو سی کے ایک پرچہ کا امتحان 18/جون کو منعقد کیاگیاتھا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...