کورونا: تلنگانہ میں مہلوکین کی تعداد 7، چھتیس گڑھ میں اب تک 8 کورونا پازیٹو
حیدرآباد،31؍مارچ(ایس او نیوز؍یو این آئی) تلنگانہ میں روز بروز کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک ہوتی جارہی ہے کیونکہ ریاست میں اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر اب 7 ہوگئی ہے۔ گزشتہ روز 5 افراد کی موت واقع ہوگئی تھی۔ ان اموات نے لوگوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ کریم نگر ٹاؤن جہاں پر انڈونیشیائی مبلغین تبلیغ کے لئے پہنچے تھے مگر محکمہ صحت سخت نظررکھے ہوئے ہے تو دوسری طرف ریاست کے مختلف حصوں سے اموات کی اطلاعات نے لوگوں میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ ان اموات اور مثبت معاملات کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد گھروں میں ہی الگ تھلگ رہ رہی ہے۔ گزشتہ روز ریاست میں کورونا وائرس کے سبب مزید 6 اموات ہوئیں۔ حکومت نے رات دیر گئے اس کی تصدیق کردی ہے۔ ان اموات کے بعد ریاست میں اس موذی مرض سے مرنے والوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
کورونا وائرس کے خدشات کے درمیان گزشتہ روز تلنگانہ میں اس موذی مرض کے مزید نئے معاملات سامنے آئے تاہم الگ تھلگ رکھے گئے 13 افراد کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ ڈائریکٹر صحت و خاندانی بہبود نے عوام سے خواہش کی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور پریشان نہ ہوں۔ وائرس کو روکنے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے افواہوں پر بھروسہ نہ کرنے اور سوشل پلیٹ فارمس کی جھوٹی خبروں پر یقین نہ کرنے کی خواہش کی۔ ضلع کریم نگر میں کورونا وائرس کے مزید 2 مثبت معاملات درج کیے گئے ہیں۔
کلکٹر کریم نگر شیشانک نے بتایا کہ حالیہ دنوں کے دوران جو لوگ انڈونیشیاء سے کریم نگر آئے تھے ان کے ساتھ ایک شخص ساتھ میں رہتا تھا۔ اس کی رپورٹ مثبت برآمد ہوئی تھی۔ گزشتہ 2 نئے معاملات جو درج کیے گئے ہیں۔ کلکٹر کریم نگر نے بتایا کہ مکرم پورہ جسے ریڈ زون قرار دیا گیا ہے، مکرم پورہ میں رہنے والوں کو گھروں کے باہر نکلنے نہیں دیا جارہا ہے۔ اس علاقہ میں رہنے والوں کو اشیائے ضروریہ‘ اجناس‘ دودھ‘ سبزی ان کے گھروں پر کارپوریشن کی جانب سے فراہم کی جا رہی ہے۔ ضلع کریم نگر میں جملہ 622 کو الگ تھلگ میں رکھا گیا ہے۔
اسی دوران تلنگانہ کے طبی اور محکمہ صحت نے گزشتہ شب ایک بیان میں کہا کہ دہلی کے نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں 13 سے 15 مارچ کے دوران ایک مذہبی اجتماع میں شامل ہونے والے بعض افراد میں کورونا وائرس کے علامات پائے گئے تھے۔ اس مذہبی اجتماع میں شامل ہونے والے بعض افراد تلنگانہ کے بھی تھے جو پروگرام ختم ہونے کے بعد ریاست واپس ہوگئے تھے۔ ان میں سے گاندھی اسپتال میں دو، اور اپولو، گلوبل اسپتال، نظام آباد اور گدوال ضلع میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ ضلع مجسٹریٹس کی خصوصی ٹیموں نے ان مشتبہ افراد کی نشاندہی کی ہے جو ان لوگوں کے رابطے میں آئے تھے اور انہیں اسپتالوں میں بھیجا گیا ہے۔ وہاں ان کی جانچ اور علاج کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف چھتیس گڑھ میں تقریباً 70 گھنٹے کے بعد مزید ایک کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد متاثرین کی تعداد بڑھ کر آٹھ ہو گئی ہے۔ محکمہ صحت کے ذرائع نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کوربا کا رہنے والا ایک 20 برس کا شخص حال ہی میں برطانیہ سے واپس لوٹا تھا۔ اسے ہوم کوارنٹائن کیا گیا تھا۔ اس کے سیمپل کو ٹیسٹ کے لیے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) رائے پور بھیجا گیا تھا۔ گزشتہ دیر رات اس کے پازیٹیوں ہونے کی تصدیق ہوئی۔
ذرائع کے مطابق اسے کوربا سے لاکر ایمس رائے پور میں داخل کیا گیا ہے۔ چھ افراد کا ایمس رائے پور میں ایک راجناندگاؤں میڈیکل کالج اور ایک کا اپولو بلاسپور میں علاج جا ری ہے۔ ہر کسی کی حالت فی الوقت مستحکم بتائی گئی ہے۔ ریاست میں اب تک 621 ممکنہ افراد کی شناخت کرکے ان کے سیمپل کا ٹیسٹ کیا گیا ہے جن میں آٹھ رپورٹ پازیٹو آئی ہین۔ ابھی تک 580 ٹیسٹ کے نتائج نیگیٹیو ملے ہیں جبکہ41 کی تفتیش جاری ہے۔