پیگاسس معاملے میں تحقیقات ضروری:نتیش کمار جاسوسی کیس میں نیا موڑ،5صحافی سپریم کورٹ پہنچے
پٹنہ ، 3؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی)پیگاسس جاسوسی واقعہ کو لے کر پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک ہنگامہ برپا ہے۔ اپوزیشن لگاتار اس معاملے کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو گھیر رہا ہے۔ اپوزیشن کی تحریک کو اب بی جے پی کے ساتھ بہار میں حکومت چلا رہے نتیش کمار کا بھی ساتھ مل گیا ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا کہنا ہے کہ پیگاسس واقعہ کی یقینی طور پر جانچ ہونی چاہیے اور اس پر پارلیمنٹ میں بحث بھی ہونی چاہیے۔
پیر کے روز جنتا دربار کے دوران صحافیوں سے بات چیت میں نتیش کمار نے کہا کہ ہم ٹیلی فون ٹیپنگ کے معاملے کو کئی دنوں سے سن رہے ہیں۔ لگاتار ایسے معاملے سامنے آ رہے ہیں، اخبارات میں بھی لگاتار خبریں شائع ہو رہی ہیں۔ کسی کو لوگ کس طرح سے سن رہے ہیں، لوگوں پر نظر رکھ رہے ہیں۔ ایسے میں اس کی صحیح طریقے سے جانچ ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ پورے معاملے کی بہت احتیاط کے ساتھ جانچ ہونی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ پیگاسس معاملے کی جانچ کی جانی چاہیے اور اس کے بعد مناسب قدم اٹھایا جانا چاہیے۔ کیا ہوا ہے، کیا نہیں ہوا ہے اس پر پوری جانچ ہونی چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں پیگاسس جاسوسی واقعہ پر بحث بھی ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ جب اتنے دنوں سے لوگ پارلیمنٹ میں ایشو اٹھا رہے ہیں تو اس کی جانچ ہونی ہی چاہیے تاکہ سچائی سامنے آئے۔
غور طلب ہے کہ نتیش کمار کے اس تبصرہ سے مرکز کی مودی حکومت کی مشکل بڑھ سکتی ہے۔ نتیش کمار کا یہ بیان مودی حکومت کے لیے کسی جھٹکے سے کم نہیں ہے۔ نتیش کمار این ڈی اے کے اہم لیڈروں میں شمار کیے جاتے ہیں اور بہار میں بی جے پی کے تعاون سے وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر فائز ہیں۔ ایسے میں اگر وہ اپنے طویل مدتی ساتھی بی جے پی کی حکومت سے جانچ کا مطالبہ کرتے ہیں تو اپوزیشن کو طاقت ملنا فطری ہے اور ساتھ ہی بی جے پی کی رسوائی بھی یقینی ہے۔
پیگاسس جاسوسی کیس میں ایک نیا موڑآگیاہے-ایک طرف جہاں جاسوسی کیلئے ممکنہ فہرست میں شامل ہونے والے مبینہ طور پر 5 صحافیوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیاہے وہیں این ڈی اے میں شامل جنتادل یو نے کہا ہے کہ تحقیقات ضروری ہے -صحافیوں نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ وہ مرکز کو اسپائی ویئر کے استعمال سے متعلق تمام تفصیلات ظاہر کرنے کی ہدایت کرے- اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدالت اس کے استعمال کو غیر قانونی قرار دے- درخواست میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اداروں کی جانب سے نگرانی کے غیر مجاز استعمال نے ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے- پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال کرتے ہوئے ان کے موبائل فونز کی مبینہ ہیکنگ سے براہ راست متاثر ہونے اور ذاتی طور پر متاثر ہونے کا دعویٰ کرنے والے افراد کی یہ پہلی درخواست ہے- درخواست گزاروں میں پرانجوئے گوہا ٹھاکرتا، ایس این ایم عابدی، پریم شنکر جھا، روپیش کمار سنگھ اور ایپسا شتاکشی شامل ہیں - ان کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے کیے گئے ان کے موبائل فونز کی فارنسک جانچ سے معلوم ہوا ہے کہ انہیں (موبائل فون) پیگاسس کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایاگیا-