منگلورو: 'نیپا'وائرس کے مشتبہ مریض کی رپورٹ نکلی نگیٹیو
منگلورو ،15؍ ستمبر (ایس او نیوز) جنوبی کینرا کے ڈی ایچ او ڈاکٹر کشور کمار کی طرف سے جاری تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کاروار سے تعلق رکھنے والا جو شخص منگلور کے وینلاک ہاسپٹل میں داخل ہوا تھا اور اس کا سیمپل 'نیپا وائرس' کی جانچ کے لئے بھیجا گیا تھا اس کی رپورٹ نگیٹیو آئی ہے ۔
اس سے پہلے ڈی ایچ او ڈاکٹر کشور کمار نے واضح کیا تھا کہ کاروار کے اس نوجوان کے اندر 'نیپا' وائرس پائے جانے کا محض خوف ہے ، کیونکہ اس نے بخار میں مبتلا ہونے کے بعد گوگل پر 'نیپا' سے متعلق جانکاریاں حاصل کیں اور خود کو اس کا مریض سمجھ بیٹھا۔ جبکہ حقیقت میں وہ اس مرض میں مبتلا نہیں ہے ۔
خیال رہے کہ کیرالہ میں ہلاکت خیز 'نیپا' وائرس انفکیشن کی لہر شروع ہونے کے بعد کاروار کے رہنے والے ایک نوجوان کا سیمپل 'نیپا' وائرس کی جانچ کے لئے پونہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی میں بھیجے جانے کے خبر سے عوام کے اندر تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی ۔
اس مشتبہ مریض کے سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ گوا میں موجود آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کِٹ تیار کرنے والی لیباریٹری میں مائکروبایولوجسٹ کے بطور خدمات انجام دے رہا تھا ۔ پچھلے دو دنوں تک بخار میں مبتلا رہنے کے بعد وہ صحت یاب بھی ہوگیا تھا، مگر خود اسے یہ شک پیدا ہوگیا تھا کہ شائد وہ نیپا وائرس کا شکار ہوا ہے ، اس لئے وہ خود ہی پہلے کاروار ہاسپٹل ، پھرمنی پال اور پھر منگلورو پہنچ گیا اور وینلاک ہاسپٹل میں داخل ہوکر 'نیپا' کے لئے اپنا معائنہ کرنے کے لئے آگے بڑھا ۔
جنوبی کینرا ڈی ایچ او ڈاکٹر کشور کمار اور ڈی سی ڈاکٹر راجیندرا نے بتایا تھا کہ یہ نوجوان صرف ٹھنڈی بخار کو ہی 'نیپا' وائرس انفیکش سمجھ بیٹھا ہے اور خوف میں مبتلا ہوگیا ہے ۔ منگلورو اسپتال سے دستیاب تفصیلات کے مطابق اس شخص کے اندر بخار یا دوسری کوئی علامت موجود نہیں تھیں ۔ اس کے تمام اہم اعضاء بالکل نارمل کام کر رہے تھے ۔
اب جب کہ لیباریٹری رپورٹ بھی نگیٹیو آ گئی ہے اس لئے عوام کو کسی بھی طرح کے خوف میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔