اسرائیل کا شام میں ایک اور فضائی حملہ،ایران نواز ملیشیا کے 9 جنگجو ہلاک
بیروت،28؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) شام کے مشرقی علاقے میں اتوار کو ایران نواز ملیشیا کے ٹھکانوں پر فضائی حملے میں نو جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔گذشتہ 24 گھنٹے میں اس علاقے میں یہ دوسرا فضائی حملہ ہے۔
برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ عراق کی سرحد کے نزدیک شامی علاقے میں یہ فضائی حملہ اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے کیا ہے۔
اس فضائی بمباری سے چند گھنٹے قبل ایک اور فضائی حملے میں ایران نواز ملیشیا کے چھے جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔اس طرح گذشتہ 24 گھنٹے میں مشرقی شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں 15 جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں۔
رصدگاہ کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق اتوار کی صبح فضائی بمباری میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عراقی شہری ہیں۔دوسری جانب اسرائیل نے ان فضائی حملوں کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
اسرائیل نے 2011ء میں شام میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں۔اس نے ان حملوں میں شامی فوجیوں ، ان کی اتحادی ایران نواز ملیشیاؤں یا ایرانی فورسز اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل نے کم ہی شام میں ان فوجی کارروائیوں کی تصدیق کی ہے۔ تاہم اس کا کہنا ہے کہ شام میں صدر بشار الاسد کی حمایت میں ایرانی فورسز کی موجودگی اس کے لیے خطرہ ہے اور وہ ان پر فضائی حملے جاری رکھے گا۔
رصدگاہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام کے مشرقی علاقے میں حملوں میں اضافے پر ایران نواز ملیشیاؤں نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ان کی صفوں میں اسرائیلی ایجنٹ موجود ہوسکتے ہیں جو ان کے ٹھکانوں کی نشان دہی کررہے ہیں اوراس بنا پر اسرائیلی طیارے ان کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنا رہے ہیں۔
اس نئے حملے سے قبل رصدگاہ نے یہ اطلاع دی تھی کہ ایران نواز فورسز نے چار افراد کو اسرائیل کو انٹیلی جنس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
یادرہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی اور پھر جنگ کے نتیجے میں تین لاکھ 80 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور لاکھوں شامی بے گھر ہوچکے ہیں جو اس وقت پڑوسی ممالک ترکی ، اردن میں یا بعض یورپی ممالک میں مہاجرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ان شامی مہاجرین کی تعداد کل ملکی آبادی کا نصف بتائی جاتی ہے۔