قومی سطح کی سرکاری ایجنسیوں کے بے جا استعمال کی ایک اور بدنما مثال، بنگلوروکے جی ہلی اور ڈی جے ہلی تشدد کی جانچ این آئی اے کے سپرد

Source: S.O. News Service | Published on 23rd September 2020, 7:32 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بنگلورو،23؍ستمبر(ایس او  نیوز) بنگلورو کے دیو رجیون ہلی اور کاڈو گنڈنا ہلی علاقوں میں 11/اگست کی شب ایک توہین آمیز فیس بک پوسٹ کے خلاف احتجاج کے دوران پیش آنے والے پرتشدد واقعات کی جانچ کو کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے سپرد کردیا ہے۔

این آئی اے نے اس سلسلہ میں منگل کے روز دو الگ الگ ایف آئی آر درج کرتے ہوئے معاملہ کی جانچ شرو ع کردی ہے۔این آئی اے کے عہدیداراوں نے بتایا کہ آتشزنی اور عوامی املاکو نقصان پہنچانے کے الزام میں دو الگ الگ ایف آئی آر ملزموں پر درج کئے گئے ہیں۔

این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ معاملہ کی جانچ کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ این آئی اے کے ایک انسپکٹر جنرل درجے کے عہدیدار کو اس کی جانچ کیلئے بنگلورو روانہ کیا گیا ہے۔اب تک اس معاملہ کی جانچ بنگلورو سٹی پولیس کے تحت آنے والی سنٹرل کرائم برانچ (سی سی بی) کی طرف سے کی جا رہی تھی اور اس سلسلہ میں 380سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کر کے قید میں رکھا گیا ہے۔ ان تمام پر انسدادغیر قانونی سرگرمی قانون (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اب اچانک ریاستی بی جے پی حکومت نے اس معاملے کی جانچ این آئی اے کے سپرد کردی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ حکومت کا یہ فیصلہ عوام بالخصوں ریاست کے مسلم طبقہ میں خوف بٹھانے کے مقصد سے لیا گیا ہے۔

کے جی ہلی اور ڈی جے ہلی میں فیس بک پر حضورؐ کی توہین کرتے ہوئے شائع کئے گئے ایک پوسٹ کے خلاف احتجاج سے جڑا ہواتھا۔ بدقسمتی سے یہ احتجاج پرتشدد رخ اختیار کرگیا اور اس صورتحال کا فائدہ اٹھا کر شرپسندوں نے علاقے میں بڑے پیمانے پر تشدد برپا کیا اور رکن اسمبلی کے گھر کو نشانہ بنایا۔ پرتشدد واقعات کے بعد اس کے الگ الگ پہلو سامنے آئے۔ ایک پہلو احتجاج کا تھا تو دوسرا پہلو علاقے کے سیاستدانوں کی آپسی رقابت کا تو اس کے بعد منشیات مافیہ کا۔ لیکن اب اس معاملہ کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے جس طرح حکومت نے معاملے کو این آئی اے کے سپرد کیا ہے اس سے یہ ظاہر ہو تا ہے کہ حکومت کا مقصد اس معاملے کی تہہ تک پہنچ کر اصل ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچانا نہیں بلکہ اسے دہشت گردی کا لیبل لگا کر اس کے ذریعے مسلمانوں پر دہشت گردی کا داغ لگانا ہے۔

11/ اگست کو جو واقعات پیش آئے وہ خالص مقامی نوعیت کے رہے۔ اس میں اگر کوئی سیاست بھی ہوئی ہے تو وہ بھی بالکل مقامی سطح کی ہے جس کی جانچ مقامی پولیس کافی اچھے طریقے سے کر رہی تھی لیکن اب اچانک اس مقامی سطح کے معاملہ کی جانچ ایک قومی سطح کی ایجنسی کے ذریعے کروانے ایڈی یورپاحکومت کا فیصلہ ان خدشات کو جنم دیتا ہے کہ حکومت اپنے فائدے کیلئے سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے پر اتر آئی ہے۔ سی سی بی نے اب تک اس معاملے میں جس طرح سے جانچ کی اس میں بے قصور ضرور گرفتا ر ہوئے لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس تشدد کے سازشی پہلو کو بھی بے نقاب کرنے میں پیش رفت ہو سکی تھی۔ لیکن اب جبکہ معاملہ این آئی اے کے سپرد ہو چکا ہے اور یو اے پی اے کے تحت این آئی اے نے ایف آئی آر درج کرلی ہیں جس سے یہ خوف پیدا ہوگیا ہے کہ اس سلسلہ میں گرفتار بے قصور نوجوانوں کے ساتھ جلد انصاف ہو نے والا نہیں ہے۔ کے جی ہلی اور ڈی جے ہلی کا سارا معاملہ اگر دیکھا جائے تو اس میں ہر طرف سے مسلمانوں کا ہی نقصان ہوا ہے۔

پہلے تو کسی شرپسند نے فیس بک پر حضورؐ کی توہین کردی۔ اس کے بعد جب مسلمانوں نے اس کے خلاف شکایت درج کرنی چاہی تو شکایت درج کر کے ملزم کوگرفتار کرنے کی بجائے پولیس نے اسے بچانے کی کوشش کی۔ اس پر جب احتجاج نے طول پکڑا تو شہر کے دو اہم مسلم علاقے اس کی لپیٹ میں آگئے۔

تشدد کے دوران پولیس تھانوں کے باہر ہونے والی آتشزنی میں مسلمانوں کی متعدد گاڑیوں کو پھونک دیا گیا۔ تشدد کو روکنے کیلئے کی گئی پولیس فائرنگ میں تین مسلمانوں کی موت ہوئی۔ تشدد تھمنے کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں مسلمان نوجوانوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف خوفنا ک یو اے پی اے قانو ن کی بلا ضمانت دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔ اتنا سب کچھ ہونے کے بعد اب ایک اور بار حکومت نے اس معاملے میں سرکاری ایجنسیوں کے غلط استعمال کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک مقامی سطح کے معاملہ کو قومی سطح کی ایجنسی کے سپرد کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔