منگلورو سمیت 11 ریاستوں میں ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کے دفاتر میں این آئی اے نے مارے چھاپے - 100 سے زائد لیڈران اور کارکنان گرفتار
منگلورو، 22 ؍ ستمبر (ایس او نیوز) نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے کرناٹکا کے ساحلی شہر منگلورو اور اُترکنڑا کے سرسی سمیت ملک کی 11 ریاستوں میں بیک وقت چھاپہ ماری کرتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا اور پی ایف آئی کے خلاف کریک ڈاون کی کارروائی انجام دی ہے، جس میں مختلف مقامات سے 100 سے زائد پی ایف آئی لیڈروں اور کارکنان کو گرفتار کرنے، دفاتر کو سیل کرنے کے علاوہ سیکڑوں احتجاجی مظاہرین کو بھی تحویل میں لیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) اور دیگر معتبر ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق وزارت داخلہ سے گرین سگنل ملنے کے بعد این آئی اے نے رات کے تقریباً تین اور چار بجے کے درمیان ملک بھر میں بیک وقت پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی پر جن اہم ترین الزامات کے تحت کریک ڈاون کیا ہے اس میں دہشت گردی کے لئے فنڈ فراہم کرنا ، دہشت گردی کی تربیت دینا، بنیاد پرستی کو فروغ دینا اور بڑے لیڈروں کو قتل کرنے کی سازش رچتے ہوئے ملک دشمنی کرنا وغیرہ شامل ہے ۔
منگلورو سے ملی خبر کے مطابق این آئی اے کی ٹیموں نے نلّی کائی روڈ ، بجپے ، کولائی اور کاور میں واقع ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کے دفاتر پر چھاپہ ماری کی ۔ نلّی کائی روڈ پر ایس ڈی پی آئی کے ضلع صدر ابوبکر کولائی کے مکان پر چھاپہ مارا گیا ۔ ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کے سیکڑوں کارکنان نے ' این آئی اے - گو بیک' کے نعرے لگاتے ہوئے احتجاجی مظاہرا کیا ۔ کئی کارکنان کو تحول میں لینے کی خبریں بھی مل رہی ہیں ۔ سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے ذریعہ چھاپہ ماری کے مقامات کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے متعلقہ سڑکوں کو قبضہ میں لیا گیا ۔ اب تک 20 ذمہ داروں کو گرفتار کیے جانے کی خبر ہے مگر سمجھا جارہا ہے کہ چھاپہ ماری اور تفتیش ختم ہونے میں بہت وقت لگنے والا ہے جس کے بعد حقیقی تصویر سامنے آئے گی ۔
ریاستی وزیر داخلہ آرگا جیانیندرا نے این آئی اے کی کارروائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا : ملک کی ایکتا کو برباد کرنے اور انسانی جانوں کو ہلاک کرنے جیسی سرگرمیوں کی پشت پناہی کرنے کے بارے میں مصدقہ معلومات کی بنیاد پر ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے ہیں ۔
کرناٹکا کے علاوہ کیرالہ، تلنگانہ ، آندھرا پردیش، دہلی ، اتر پردیش ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹرا وغیرہ میں بھی چھاپہ ماری کی گئی ہے اور تمام مقامات پر قابل گرفت مواد ضبط کیے جانے کی بات کہی جارہی ہے ۔
کیرالہ میں کی گئی بڑی کارروائی میں کُل 22 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے ۔ دوسرے نمبر پر ساتھ مہاراشٹرا اور کرناٹکا ہے جہاں سے 20، 20 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ تملناڈو میں 10، آسام میں 9 ، یو پی 8، آندھرا پردیش 5، مدھیہ پردیش 4، پانڈیچری 3، دہلی 3 اور راجستھان سے 2 افراد کو گرفتار کیے جانے کی خبر ہے ۔
این آئی اے کے افسران اس چھاپہ ماری کو "تفتیش کاری کے سلسلے میں اب تک کی سب سے بڑی کارروائی" قرار دے رہے ہیں ۔ جس میں این آئی اے کے علاوہ انفورسمینٹ ڈپارٹمنٹ (ای ڈی) اور 11 ریاستوں کی پولیس فورس نے حصہ لیا ۔