انسانی اسمگلنگ کے معاملے میں این آئی اے کی کارروائی، 6 ریاستوں کے 22 مقامات پر چھاپے

Source: S.O. News Service | Published on 28th November 2024, 6:33 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 28/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات کو انسانی اسمگلنگ کے معاملے میں چھ ریاستوں کے 22 مقامات پر چھاپے مارے۔ اطلاعات کے مطابق، این آئی اے نے سائبر دھوکہ دہی میں ملوث کئی کال سینٹرز میں کام کرنے کے لیے نوجوانوں کو ورغلانے والے اسمگلنگ گروہ کی تحقیقات کے دوران یہ چھاپے مارے ہیں۔

افسروں نے بتایا کہ چھاپہ ماری بہار، اتر پردیش اور دہلی سمیت کئی مقامات پر کی جا رہی ہے۔ بہار کے گوپال گنج میں پولیس کے ذریعہ درج کیا گیا یہ معاملہ ایک منظم گروہ سے جڑا ہے۔ گروہ نوکری کا جھانسہ دے کر ہندوستانی نوجوانوں کو بیرون ملک لے جاتا ہے اور انہیں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث فرضی کال سینٹر میں کام کرنے کے لیے مجبور کرتا ہے۔ این آئی اے نے مقامی پولیس سے معاملے کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ معاملہ ریاست کی سرحدوں اور ممکنہ بین الاقوامی سطح پر مردوں، خواتین اور بچوں کی اسمگلنگ سے جڑا ہے۔

این آئی اے نے حالیہ برسوں میں انسانی اسمگلنگ سے نپٹنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، جس میں اسمگلنگ کی سپلائی سیریز میں رکاوٹ ڈالنے اور متاثرین کو بچانے پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔ اس سے قبل این آئی اے نے 5 اکتوبر کو بھی 5 ریاستوں کے 22 مقامات پر دہشت گردانہ سازش اور ٹیرر فنڈنگ کے شبہ میں ایک ساتھ چھاپہ ماری کی تھی۔ یہ چھاپہ ماری مہاراشٹر، جموں و کشمیر، اتر پردیش، آسام اور دہلی میں کی گئی تھی۔ اس دوران این آئی اے نے جموں و کشمیر میں بارہ مولہ اور دیگر علاقوں میں بھی چھاپہ مارا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان طویل عرصے سے انسانی اسمگلنگ کے مسئلہ سے دوچار ہے جس میں ہر سال ہزاروں لوگ، خاص طور پر اقتصادی طور پر کمزور طبقوں کے لوگ اسمگلنگ کا شکار بنتے ہیں۔ سخت قوانین اور عالمی پابندیوں کے باوجود اسمگلنگ کا نیٹ ورک علاقوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے مرکز کے رویے پر سوال اٹھایا، "کسانوں سے کیا گیا وعدہ کیوں نہیں پورا کیا گیا؟"

نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے کسانوں کے حوالے سے مرکزی حکومت کے رویے پر سوال اٹھایا ہے۔ منگل کو انہوں نے وزیر زراعت سے سوال کیا کہ کسانوں سے کیے گئے تحریری وعدے کیوں پورے نہیں کیے گئے۔ نائب صدر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ وزیر زراعت سے کہتے ہیں، "ہر لمحہ بھاری ...

ہر بار کی طرح ہندوستان کا کسان مشکلات کا حل بناتا ہے، مگر پی ایم مودی انہیں غنڈہ کہتے ہیں: کانگریس کا الزام

کانگریس نے ایک بار پھر وزیر اعظم مودی اور مرکزی حکومت کو متعدد مسائل پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک پریس بریفنگ کے دوران ہندوستانی کسانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر مشکل وقت میں ملک کے لیے آسانیاں فراہم کرتے ہیں، مگر وزیر اعظم مودی ان ...

راکیش ٹکیت کی قیادت میں 4 دسمبر کو نوئیڈا میں کسانوں کی مہاپنچایت، یوپی اور دیگر ریاستوں سے کسانوں کی شرکت کی توقع

اتر پردیش کے نوئیڈا میں ہزاروں کسان حکومت کی جانب سے لی گئی زمینوں کے مناسب معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران سنیوکت کسان مورچہ کے بعض رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ بڑھنے کے آثار ہیں۔ اس حوالے سے بھارتیہ کسان یونین ٹکیت (بی کے یو) نے 4 دسمبر کو ...

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: کانگریس وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے ووٹنگ فیصد پر وضاحت مانگی

کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے 3 دسمبر کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ اس ملاقات میں کانگریس کے رہنماؤں نے ووٹنگ کے فیصد سمیت 4 اہم نکات پر الیکشن کمیشن سے وضاحت کی درخواست کی۔ وفد میں شامل کانگریس کے سینئر لیڈر ...

جی ایس ٹی چوری: گجرات میں 4 سال کے دوران 12803 مقدمات درج، 101 گرفتار، نرملا سیتارمن کا بیان

گجرات میں گزشتہ چار مالی سالوں کے دوران مرکزی ٹیکس افسران نے جی ایس ٹی چوری کے 12803 مقدمات درج کیے اور 101 افراد کو گرفتار کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں اس بات کی اطلاع دی۔

پلیس آف ورشپ ایکٹ لاگو ہونے کے باوجود مسجدوں کے سروے کیوں ؟ کیا سروے کرانے کی لسٹ میں شامل ہیں 900 مساجد ؟

بھلے ہی 1991 کے پلیس آف ورشپ ایکٹ ملک میں لاگو ہو،  جو یہ واضح کرتا ہے کہ 15 اگست 1947 سے پہلے کے مذہبی مقامات کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، لیکن  80 کی دہائی میں رام مندر تحریک کے دوران جو  نعرہ گونجا تھا: "ایودھیا صرف جھانکی ہے، کاشی-متھرا باقی ہے" ،  اس نعرے  کی بازگشت حالیہ ...