کسانوں کا احتجاج پھر نشانہ،4ریاستوں کو نوٹس۔حقوق انسانی کمیشن سرگرم۔ احتجاج کی بنا پر9 ہزار صنعتی اکائیوں اورعوامی آمدورفت کے متاثر ہونے کا الزام۔ دہلی ، یوپی ،ہریانہ اور راجستھان سے جواب طلب کیا

Source: S.O. News Service | Published on 15th September 2021, 12:12 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 15؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کسانوں کی کامیاب تحریک کو کس طرح ختم کیا جائے اور کسانوں کی شبیہ کو کس طرح برباد کیا جائے اس سلسلے میں مسلسل تگ و دو جاری ہے لیکن اب تک مخالفین کو کامیابی نہیں ملی ہے مگر اب کسانوں کی تحریک کو حقوق انسانی کی خلاف ورزی بتانے کی کوشش شروع ہو گئی ہے۔ اس کے تحت حقوق انسانی کمیشن نے کسان تحریک کے سبب عوام، صنعتی یونٹس اور کمپنیوں کو ہونے والی مشکلات سے متعلق شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی،  ہریانہ، اترپردیش، راجستھان اور مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ کمیشن نے کہا  ہے کہ اس بابت انہیں کئی شکایات ملی ہیں جن میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ تحریک کے سبب راستے بند ہونے سے چھوٹی بڑی  ۹۰۰؍ سے زیادہ صنعتی یونٹس پر اثر پڑا ہے۔ تحریک کے سبب سڑکیںبھی متاثر ہوئی ہیں جس سے عام لوگوں، مریضوں ،جسمانی طور پر معذور لوگوں اورمعمر افراد کو خصوصی طور پر پریشانی ہو رہی ہے۔

  کمیشن کو یہ بھی رپورٹ ملی ہے کہ تحریک کے مقامات کے پاس بیریکیڈنگ ہونے کے سبب عوام کو بہت لمبی دوری طے کرنی پڑتی ہے۔ شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کمیشن نے اترپردیش، دہلی، ہریانہ اور راجستھان کے چیف سیکریٹریز اور پولیس ڈائریکر جنرل سے کہا ہے کہ وہ اس بابت کی گئی کاروائی کی تمام تفصیلات پیش کریں۔ کمیشن کو ملنے والی  شکایات میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ تحریک کے مقامات پر کورونا پروٹوکال پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔ساتھ ہی آس پاس رہنے والوں کو راستے بند ہونے کے سبب اپنے گھروں میں قید ہونا پڑ رہا ہے۔ کمیشن کا ماننا ہے کہ احتجاجی مظاہرہ انسانی حقوق کا  مسئلہ ہے لیکن ساتھ ہی اس کے سبب دیگر لوگوں کے بنیادی حقوق کے متاثر ہونے کے بعد بھی توجہ دینےکی ضرورت ہے۔

 کمیشن نے اپنے  نوٹس میںانسٹی ٹیوٹ آف اکنامک گروتھ (آئی ای جی ) سے کہا ہے کہ وہ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے ملک کی مختلف  معاشی سرگرمیوں پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیں، انہیں سلسلہ وار درج کریں اور ایک تفصیلی رپورٹ  پیش کرتے ہوئے  بتائیں کہ اگر معاشی حالات پر کوئی اثر پڑا ہے تو اسے دور کرنے کے لئے کیا اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ کمیشن کے مطابق صنعتوں اور کمرشیل اداروں پر اس تحریک کا خاصا اثر ہوا ہے لیکن زمین پر اس کے کتنے اثرات ہیں اس بارے میں تفصیلی رپورٹ کے ذریعے ہی معلوم ہو سکے گا اس لئے ضروری ہے کہ انسٹی ٹیوٹ ان حالات کا تفصیلی جائزہ لے  اور رپورٹ پیش کرے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...