نیوزی لینڈ: مسجد میں سفاکانہ دہشت گردی کو انجام دینے سفاک درندہ کون تھا
کرائسٹ چرچ ،16مارچ (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) جمعہ کی نماز سے عین قبل نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی النور مسجد میں اندھا دھند فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کے بارے میں میڈیا نے بعض تفصیلات جاری کی ہیں۔ واقعے میں 40 افراد شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں 25 کی حالت تشویش ناک ہے۔سوشل میڈیا پر بھی مبینہ قاتل کی بعض تصاویر گردش میں آئی ہیں جن میں وہ اپنے ہتھیاروں کے ساتھ نظر آ رہا ہے۔ ہتھیاروں پر بعض نام تحریر کیے گئے ہیں جن کے بارے میں ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ان افراد نے بعض حملوں کا ارتکاب کیا۔برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کے مطابق مسجد میں قتل و غارت مچانے والا مبینہ حملہ آور 28 سالہ نوجوان ہے جو آسٹریلوی شہریت رکھتا ہے۔ اس نے مسجد میں داخل ہو کر چاروں طرف گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں مسجد میں موجود درجنوں افراد شہید اور زخمی ہو گئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔اخبار نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے النور مسجد کے واقعہ کے دوران 50 سے زیادہ گولیاں چلائے جانے کی آوازیں سنیں۔مبینہ قاتل نے ٹویٹر پر اپنا تعارف’ برنٹن ٹرنٹ ‘کے نام سے کرایا ہے۔ اس نے نماز جمعہ کے وقت مسجد کے اندر وحشیانہ فائرنگ کی پوری کارروائی کی وڈیو براہ راست سوشل میڈیا پر نشر کردی۔ قاتل نے واقعے سے قبل ٹویٹر پر 87 صفحات پر مشتمل ایک بیان بھی پوسٹ کیا ہے جس میں ایک دہشت گرد حملے کی دھمکی دی گئی۔ٹویٹر پر زیر گردش تصاویر میں حملہ آور کی گاڑی کی پشت میں موجود خودکار ہتھیار نظر آ رہے ہیں۔