'نیویارک اب کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تیار ہے'
واشنگٹن،15/جولائی(آئی این ایس انڈیا) امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک ہی دن میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ریکارڈ حد سے بڑھ گئی ہے۔ ایک ہی دن میں ایک سو بتیس افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔ اس وقت ریاست کے صرف ایک مقامی ہیلتھ سسٹم جیکسن ہل میں دو سو کے قریب ہیلتھ ورکر کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔
کچھ عرصہ پہلے ایسی ہی خبریں نیویارک سے بھی آرہی تھیں۔ مگر اب وہاں صورتِ حال بہت مختلف ہے اور نہ صرف اس وائرس کے بہت کم مریض زیرِ علاج ہیں بلکہ اموات کا سلسلہ بھی رک سا گیا ہے۔
اب نیویارک اس قابل ہے کہ جن ریاستوں میں وائرس کا زور ہے، انہیں وینٹیلیٹرز، ماسک، گاؤن اور دواؤں کی پیشکش کر سکے۔ اس کے اپنے ہیلتھ کئیر ورکرز اس وائرس کے خلاف لڑائی میں مدد کیلئے دیگر ریاستوں میں جا رہے ہیں اور یہ سب وہ مدد ہے جو چند ماہ پہلے نیویارک کے ہسپتالوں کا سہارا بنی تھی۔
ڈاکٹر اعجاز احمد نیویارک شہر کو کئی آئی سی یو یونٹس مہیا کرنے میں مدد دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت پوری ریاست نیویارک میں کرونا کے فعال کیسز سات سو یا آٹھ سو سے زیادہ نہیں ہیں، نئے کیسز زیرو تک پہنچ رہے ہیں اور روزانہ اموات چار یا پانچ سے زیادہ نہیں ہیں۔
اس کی وجہ، ان کے بقول، لوگوں میں اس وائرس کے بارے میں آگہی پیدا ہوئی ہے۔ اب وہ ماسک بھی پہننے لگے ہیں اور سماجی فاصلے کا خیال بھی رکھتے ہیں۔ لیکن انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ریسٹورنٹس کھل جانے کی وجہ سے اندر بیٹھ کر کھانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، پارٹیاں بھی ہو رہی ہیں اور نوجوان طبقہ احتیاطی تدابیر کی پرواہ نہیں کر رہا۔
امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک سی این این پر بات کرتے ہوئے نیویارک سٹی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے سابق ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر آیزاک وائسفیوز نے کہاکہ اگرچہ وائرس کی کوئی سرحد نہیں اور نہ ہی ایسی پابندیوں اور ضابطوں سے کوئی سیل بنائی جا سکتی ہے مگر گورنر کے عزائم نیک ہیں، وگرنہ لوگ تو ڈرائیو کر کے بھی نیویارک میں داخل ہو سکتے ہیں۔
اس لئے وائرس نیویارک میں دوبارہ ابھر کر آسکتا ہے۔نیویارک میں آئی سی یونٹ پرووائڈر اور کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر اعجاز احمد کہتے ہیں کہ اب نیویارک پہلے کی نسبت وائرس کا مقابلہ کرنے کی بہتر تیاری رکھتا ہے۔