کرناٹکا میں ٹریفک پولیس کا کارنامہ۔پرانے کیس پر بھی نیا جرمانہ
بنگلورو12/ستمبر (ایس او نیوز) مرکزی حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین میں تبدیلی کرکے بھاری جرمانہ لگانے کی پولیس کو اجازت دئے جانے کے بعد عوام ایک اور مصیبت کا شکار ہوگئے ہیں۔ ان کے سامنے ایک سوال یہ بھی کھڑا ہوگیا ہے کہ جس موٹر گاڑی والے پر قوانین کی خلاف ورزی کا معاملہ کرناٹکا میں 3ستمبر کو نئے قوانین لاگو کرنے سے پہلے درج کیا گیا ہے، اس کے پاس سے پرانے قانون کے مطابق جرمانہ وصول کیا جائے گا یا پھر نیا جرمانہ اسے بھرنا ہوگا۔
کیونکہ عوام کی طر ف سے شکایات سننے میں آرہی ہیں کہ نئے قانون پر عمل کرنے کے جوش میں ٹریفک پولیس کی طرف سے پرانے معاملات پر بھی نئے قوانین کے مطابق جرمانہ وصول کیا جارہا ہے۔اس ضمن میں اعلیٰ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ اگر معاملہ پرانا ہے تو پھر اس پر جرمانہ پرانے قانون کے حساب سے لیا جانا چاہیے اور صرف تازہ معاملات میں ہی نئے قوانین کااطلاق ہوگا۔
شہروں کے اندر شراب کے نشے میں گاڑی چلانے، حد سے زیادہ تیز رفتار ی او ربے پروائی سے ڈرائیونگ کرنے، سگنل جمپ کرنے بغیر ہیلمیٹ کے دو پہیہ گاڑی چلانے، ڈرائیونگ کے وقت موبائل فون کے استعمال، دو پہیہ گاڑیوں پر تین سواریوں کو لے جانے جیسی قانونی خلاف ورزیوں کے مناظر سی سی ٹی وی کیمروں اور پولیس کے پی ٹی وی آر میں قید ہوجاتے ہیں اور پھر ٹریفک کنڑول مرکز سے نشاندہی کے بعد گاڑی مالکان کو نوٹس بھیج دی جاتی ہے۔اس میں ہفتوں کی تاخیر بھی ہوجاتی ہے۔
اب ایک طرف قانونی خلاف ورزیوں کے پرانے معاملات کے نوٹس ڈاک کی معرفت لوگوں کو آج کل مل رہے ہیں تو دوسری طرف کچھ لوگوں نے نوٹس ملنے کے بعد بھی جرمانہ بھرنے میں تاخیر کردی ہے۔ اور اب جب اپنا معاملہ ختم کرنے کے لئے وہ متعلقہ پولیس اسٹیشن پہنچتے ہیں یا پھر کسی تازہ میں پھنس جاتے ہیں تو پولیس کے پاس موجود ریکارڈ(پی ڈی اے) کی وجہ سے پرانا معاملہ بھی سامنے آجاتاہے۔ ایسی صورت میں پولیس والے نیا جرمانہ وصول کررہے ہیں۔جس کی وجہ سے موٹر سواروں کے در د سرمیں مزیداضافہ ہوگیا ہے۔