ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پولیس کمشنر کا انتباہ بھاری جرمانہ کے ساتھ جیل کی سزا ہوسکتی ہے: پولیس کمشنر بھاسکر راؤ
بنگلورو،7؍ستمبر(ایس او نیوز) پولیس کمشنر بھاسکر راؤ نے گاڑیوں کے مالکوں کو خبردار کیا کہ ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر سخت جرمانہ کے علاوہ جیل کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر مرکزی حکومت کی جانب سے مرتب نئے قوانین کو ریاست میں بھی جاری کرتے ہوئے ترمیم کردہ جرمانہ سختی کے ساتھ عائد کیا جائے گا۔
اخباری کانفرنس کے دوران پولیس کمشنر نے پولیس اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ حادثات میں کمی لاتے ہوئے بہتر ٹرافک کی سہولت فراہم کرنے کیلئے ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی پر نئی شرح کے مطابق جرمانہ لازمی طور پر عائد کریں۔پولیس کمشنر نے کہا کہ شراب کے نشہ میں گاڑیوں کو چلانے ون وے میں داخل ہونے،خطرناک طریقے سے گاڑیوں کو دوڑانے سمیت اپنی زندگی کو جوکھم میں ڈالنے کے ساتھ ہی دوسروں کی زندگی کو نقصان پہنچاتے ہوئے ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے موٹر سواروں پر سخت جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ چند قوانین کی خلاف ورزی پر جیل کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرافک پولیس اہلکاروں کی جانب سے جرمانہ عائد کرتے وقت بلا وجہ تنازعات کے خاتمہ کیلئے دفعہ 353کو سختی سے لاگو کرکے ٹرافک پولیس کو دیئے گئے جسم پر نصب کرنے والے کیمروں کی تعداد 280سے600تک بڑھائی جائے گی۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی ایک موٹر گاڑی کو صرف 10سکینڈ کیلئے روکا گیا اور آپسی جھڑپ ہوئی تو 150موٹر گاڑیاں رک جائیں گی اور ٹرافک میں خلل پڑے گا اس لئے غیر ضروری تنازعات سے گریز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرافک پولیس کو ان کے فرض کی ادائیگی سے روکنا قانوناً جرم ہے۔ ٹرافک پولیس کے پاس موجود کیمروں کا جائزہ لے کر کارروائی کی جائے گی۔پولیس کمشنر نے بتایا کہ طلبا کو اسکولوں کو لانے والی گاڑیوں کے اسکولوں کے باہر کھڑی کئے جانے سے ٹرافک میں خلل پڑ رہا ہے۔ اس سلسلہ میں اسکولوں کے پرنسپلس کو اسکول احاطے میں ہی گاڑیوں کو کھڑی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکولوں کی گاڑیاں اور طلبا کولانے والی سواریاں سڑکوں پر کھڑی نہ کرنے سے متعلق متعلقہ اسکولوں کے ذمہ داروں، سربراہوں کے ساتھ بہت جلد اجلاس طلب کریں گے۔ اگر اسکول احاطے میں گاڑیوں کو کھڑی کرنے کی سہولت نہ ہو تو اسکولوں کو شہر کی مضافات میں لے جانے کی وارننگ دی جائے گی۔ پولیس کمشنر نے بتایا کہ شہر کی سڑکوں کے پارکنگ مقامات پر گھنٹوں گاڑیوں کے کھڑی کئے جانے سے ٹرافک میں خلل پڑنے لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کار، بس سمیت 4پہیہ والی گاڑیوں کو پارک کرنے کی وجہ سے ٹرافک اژدھام بڑھنے لگا ہے۔ اس لئے پارکنگ فیس نظام کو شروع کرنے سے متعلق بروہت بنگلور مہا نگر پالیکے (بی بی ایم پی) کمشنر کو مکتوب روانہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ عوام اور گاڑیوں کے سواریوں کو کسی بھی طرح کی کوئی پریشانی نہ ہو اس لئے مکانوں کے سامنے والی سڑک پر کاروں کوکھڑا کرنا ٹھیک نہیں، اس لئے کاروں کو مکان کے احاطے میں کھڑا کرنا چاہئے۔
پولیس کمشنر نے کہا کہ نشہ کی حالت میں گاڑی چلانے والے افراد پر سختی کے ساتھ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ انہیں کسی بھی طرح کی کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے دوپہیہ والی گاڑیوں کے مالکوں کو ہدایت دی کہ وہ لازمی طو رپر آئی ایس آئی مارک کے ہیلمٹ استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر گڑھے نظر آنے پر فوری بی بی ایم پی کو اطلاع دیں تاکہ فوری ان گڑھوں کو بند کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ انہوں نے غیر سائنٹفک طریقے سے ہمپ بنائے گئے ہوں تو اس کی تصویر کھینچ کر ایپ کے ذریعہ بی بی ایم پی کو اطلاع دینے کا مشورہ دیا۔ پولیس کمشنر نے بتایا کہ شہر کے 12جنکشن جہاں ٹرافک کا کافی زیادہ اژدھام رہا کرتا ہے۔ ان کی نشاندہی کرکے یہاں انسپکٹر س کو مقرر کرکے ٹرافک مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے آٹو رکشا مالکوں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ عمر رسیدہ افراد، خواتین اور بچے جس مقام پرپہنچانے کی گزارش کرتے ہیں اس مقام تک انہیں لے جائیں۔ انکا رکرنے پر ایسے آٹو رکشا ڈرائیوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے آٹو رکشا ڈرائیوروں سے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائیں ورنہ کوئی اور کام دیکھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ بی ایم ٹی سی بسوں کو بس اسٹاپ میں کھڑا کرنے کیلئے جگہ فراہم کرنے کیلئے بی بی ایم پی سے کہا گیا ہے۔ اخباری کانفرنس میں اڈیشنل پولیس کمشنر (ٹرافک) دوی کانتے گوڈا،ڈپٹی کمشنر آف پولیس ڈاکٹر جگدیش،ڈاکٹر سومیا لتا۔ سارا فاطمہ حاضر تھے۔