مہاراشٹرکے بعد گواکی باری،نئی سیاست کا آغاز:سنجے راوت
نئی دہلی،30/نومبر (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا) مہاراشٹر میں کانگریس، شیوسینا اور این سی پی کی مخلوط حکومت بننے کے ایک دن بعد ہی شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے بڑا بیان دا غ دیا ہے - سنجے راوت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب ہماری توجہ گوا کی سیاست پر ہے- ساتھ ہی کہا کہ گوا کے سابق نائب وزیر اعلیٰ وجے سردیسائی کے ساتھ تین رکن اسمبلی شیوسینا کے سا تھ بات چیت کر رہے ہیں - لگتا ہے مہاراشٹر کے بعد اب گوا میں نئی سیاست کروٹ لے رہی ہے- وجے سردیسائی نے کہا کہ حکومت بتا کر نہیں بدلتی- جو (اتحاد) مہاراشٹر میں ہوا وہ گوا میں بھی ہونا چاہئے- تمام اپوزیشن کو ساتھ آنا چاہئے، بی جے پی نے جو ہمارے ساتھ کیا وہ تاریخ میں پہلی بار ہوا- وجے سردیسائی نے بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوا کہا کہ بی جے پی اپنی حلیف جماعتوں کو گرادیتی ہے - دوسری طرف شیوسینا لیڈر سنجے راوت کے اس بیان پر گوا کے ڈپٹی سی ایم نے طنز کیا ہے، انہوں نے کہا کہ سنجے راوت خواب دیکھ رہے ہیں - گوا میں بی جے پی کی مضبوط حکومت ہے- بی جے پی کا کام دیکھ کر کانگریس کے10 ممبران اسمبلی بی جے پی میں آئے، ہم پورے5 سال حکومت چلائیں گے اور اگلے5سال بھی ہماری ہی حکومت ہوگی- واضح ہو کہ ریاست میں سب سے بڑی پارٹی ہونے کے باوجود بی جے پی اب اسمبلی میں اپوزیشن کے کردار میں نظر آئے گی- ریاست کا اقتدار حاصل کرنے کے لئے مکمل طور پرپرامید رہی بی جے پی کے ہاتھ سے کافی سیاسی اتار چڑھاؤ کے بعد آخر کار بازی چلی گئی- کل تک اس کی اتحادی پارٹی رہی شیوسینا وزیر اعلیٰ کی کرسی کے لیے الگ ہوگئی تھی - اب شیوسینا نے کانگریس اور این سی پی کے تعاون سے حکومت بنا لی ہے اور ادھو ٹھاکرے وزیراعلیٰ بن گئے ہیں -