ایک مقصد مکمل ہوا، مشن ابھی جاری ہے: نیتن یاہو کا بیان
تیل ابیب ، 30/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اتوار کو بیان دیا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے انہیں آسانی سے شکار ہونے والی مچھلی قرار دیا، لیکن ہم نے خود کو فولاد کی طرح مضبوط ثابت کیا۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق، نیتن یاہو نے نصراللہ کو ایک بڑی تخریب کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں طاقت کے توازن کے لیے ان کا خاتمہ ضروری تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے اس باب کو ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی صرف ایک مقصد پورا ہوا ہے، لیکن مشن ابھی مکمل نہیں ہوا، اور آنے والے دنوں میں مزید کارروائیاں متوقع ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران یا مشرق وسطیٰ میں کوئی بھی ہمارے لمبے ہاتھوں کی پہنچ سے دور نہیں۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو فضائی حملے میں قتل کرنے کے بعد گزشتہ روز ایک ٹی وی پر قوم سے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ میں نے حسن نصراللہ کو قتل کرنے کا حکم دیا کیونکہ حزب اللہ کے رہنما کا خاتمہ اسرائیل کے شمالی باشندوں کی محفوظ واپسی کیلئے ضروری تھا۔ ہم نے لاتعداد اسرائیلیوں، درجنوں امریکیوں اور فرانسیسی شہریوں کے قاتل کے ساتھ حساب چُکتا کردیا۔ یہ عظیم دن ہے جس میں اسرائیل عروج پر ہے اور جیت رہا ہے، حسن نصر اللہ کا قتل ایک تاریخی موڑ ہے جو مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن کو بدل سکتا ہے، ہم مل کر لڑیں گے اور خدا کی مدد سے ہم مل کر جیتیں گے۔ انہوں نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ایران یا مشرق وسطیٰ میں کوئی بھی اسرائیل کے لمبے ہاتھوں کی پہنچ سے دور نہیں اور آج آپ جانتے ہیں کہ یہ کتنا سچ ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو جب نظر آئے گا کہ اب حزب اللہ اسے بچانے نہیں آ رہی تو ہمارے یرغمالوں کی واپسی کے امکانات اتنے ہی زیادہ روشن ہوں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ایک کمانڈر نے بھی دھمکی دی کہ ہم حزب اللہ کے نئے سربراہ کو بھی نشانہ بنائیں گے۔ یرغمالوں کی رہائی اور یہودیوں کی آبادکاری تک جنگ جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ بیروت میں اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں حسن نصراللہ کے جاں بحق ہونے کے بعد حزب اللہ نے نعیم قاسم کو عبوری سربراہ منتخب کرلیا جب کہ مستقل سربراہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔