بھٹکل: شمالی کینراکے ماہی گیروں کے ساتھ ریاستی حکومت سوتیلا سلو ک کررہی ہے۔ ماہی گیر لیڈ ر وسنت کھاروی کا الزام
بھٹکل،30؍مئی (ایس او نیوز)بھٹکل کے ماہی گیر لیڈر وسنت کھاروی نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت اور وزارت ماہی گیری کی طرف سے اڈپی اور جنوبی کینرا کے مقابلے میں شمالی کینرا کے ماہی گیروں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے۔
وسنت کھاروی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حکومت کی طرف سے کیا جانے والا یہ سلوک اب ناقابل برداشت ہوگیا ہے، اس لئے حکومت کے لئے ضروری ہے کہ وہ فوری طور پر اپنا طریقہ کار تبدیل کرے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ماہی گیروں کا 60کروڑ روپے کا قرضہ معاف کیا گیا ہے۔ لیکن ضلع شمالی کینرا کے ماہی گیروں کو 60نئے پیسے بھی نہیں ملے۔ ریاست کے مختلف مقامات پر ماہی گیری کا موقع دیا جارہا ہے لیکن بھٹکل کے ماہی گیروں کے ساتھ متعصبانہ سلوک کیا جارہا ہے۔ اڈپی اور جنوبی کینرا کے لئے حکومت ایک قانون پر عمل کررہی ہے اور شمالی کینرا کے لئے ایک او رقانون اپنا یا جارہا ہے۔
وسنت کھارو ی نے مزید کہا کہ اس سے پہلے برسات کے موسم میں سمندر میں ماہی گیری پر 90دنوں کی پابندی رہا کرتی تھی۔ پھر اس میں تخفیف کرکے 60دن کی مدت طے کی گئی۔ اب اس میں بھی تخفیف کرکے 47دن کی میعاد مقرر کرنے کی بات کہی جارہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت من مانی کررہی ہے اور قوانین میں وقت بے وقت تبدیلی کرتی جارہی ہے۔ ایک طرف سرکاری افسران شمالی کینرا کے ماہی گیروں کو لائٹ فشنگ نہ کرنے کے احکام دیتے ہیں دوسری طرف گوا کے ماہی گیر بے روک ٹوک لائٹ فشنگ کررہے ہیں۔اور یہ افسران دیکھ کر بھی ان دیکھی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شمالی کینرا کے ماہی گیر سرحدوں کی حفاظت میں اپنا اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ اس دیش کے باشندے ہونے کی حیثیت سے دوسروں کی طرح انہیں کسی بھی جگہ پہنچ کر ماہی گیری کرنے کا اختیا رحاصل ہے۔لیکن گنگولی ماہی گیر بندرگاہ پر بھٹکل کی کشتیوں کو لنگرانداز ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ اس کے لئے کورونا وباء کی وجہ بتائی جاتی ہے۔ اگر بھٹکل کو اسی طرح کلنک لگانے کا کام جاری رہا تو پھر آنے والے دنوں میں بھٹکل کے لڑکوں کے لئے دلہن ڈھونڈنا مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے طنزکرتے ہوئے کہا کہ اڈپی میں کووِڈ کے معاملات نہ رہنے کی وجہ سے بھٹکل والوں کے ساتھ کورونا کی وجہ سے وہاں کی انتظامیہ نے بڑا روکھا رویہ اپنایا تھا۔ اب اسی اڈپی میں سب سے زیادہ کورونا کے معاملات سامنے آر ہے ہیں۔
وسنت کھاروی نے مطالبہ کیا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مالی مشکلات میں پھنسے ہوئے ماہی گیروں کو راحت دی جائے اور ہر ایک بوٹ کے لئے 5لاکھ روپوں کی امداد جاری کی جائے۔
پریس کانفرنس کے موقع پر پرشین بوٹ یونین کے صدر شریدھر موگیر، اعزازی صدر جٹّا موگیر، تیمپا موگیر، شری نواس کھاروی، نارائن موگیر، ایشور موگیر، بھاسکر کھاروی، وینکٹر منا موگیراور دیگر ماہی گیر لیڈران موجود تھے۔