مدرسوں کی امداد کے نام پر بی جے پی کی منافرت پھیلانے کی کوشش: نواب ملک

Source: S.O. News Service | Published on 17th October 2020, 12:17 PM | ملکی خبریں |

ممبئی،17؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) بی جے پی کی جانب سے ریاست کے مدرسوں کی امداد بند کرنے کے مطالبے پر آج ریاستی وزیربرائے اقلیتی امور نے سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ بی جے پی کے رہنما اس کے ذریعہ سماج میں سیاسی منافرت پھیلانے اور عوام میں بگاڑ پیدا کرنے کے لیے مدرسوں کی امداد بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

نواب ملک نے کہا کہ اس مطالبے کے پیچھے بی جے پی کا سماج میں سیاسی وفرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی منصوبہ بندی اس سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ ریاست میں پانچ سال تک ان کی ہی حکومت تھی اور اس وقت انہیں اس کا خیال کیوں نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو مین اسٹریم میں لانے کے لیے ریاضی، مراٹھی، ہندی وانگریزی جیسے نصاب پڑھانے کے لیے اساتذہ کو ہرماہ پانچ ہزار روپئے دیا جاتا ہے۔ یہ اسکیم ریاست میں عرصے سے جاری ہے۔ بی جے پی کی حکومت کے دور میں بھی یہ اسکیم جاری تھی اور اب یہی بی جے پی کے لوگ امداد بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ان کا یہ مطالبہ کتنا درست ہے؟ اس کا فیصلہ ریاست کی عوام کرے گی۔

نواب ملک نے مزید کہا ہے کہ سیاسی مفاد حاصل کرنے اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی غرض سے ہی بی جے پی کے لوگ یہ مطالبہ کررہے ہیں۔ مدرسوں کے امداد سے بی جے پی کے جن لوگوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھی ہوئی ہے ان سے سوال کیا جانا چاہیے کہ اپنے دورِ اقتدار میں انہوں نے حج پر کیوں پابندی عائد نہیں کردی؟ بی جے پی کے لوگوں کو اس طرح کے مطالبے کرنے سے قبل غور کرنا چاہئے کہ ان کا مطالبہ کس قدر مناسب ہے۔ ویسے بھی ملک وریاست کی عوام بی جے پی فرقہ پرستی پر مبنی سیاست سے بخوبی واقف ہیں، اس طرح کی منافرت کی کوشش سے بی جے پی کا اب اپنے مقصد میں کامیاب ہوپانا مشکل ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...