بی جے پی ارنب گوسوامی معاملے پروضاحت پیش کرے، این سی پی نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے جانچ کا مطالبہ کیا
ممبئی18جنوری(آئی این ایس انڈیا) شرد پوارکے زیرقیادت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے پیر کے روز مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹرارنب گوسوامی اور ٹیلی ویژن ریٹنگ ایجنسی بارک کے سابق سی ای او داس گپتا (کے درمیان) کی مبینہ گفتگو کی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔
این سی پی کے چیف ترجمان مہیش تاپسی میڈیا میں مبینہ گفتگو کا حوالہ دے رہے تھے جس کے مطابق گوسوامی بالاکوٹ فضائی حملے کے بارے میں متعدد خفیہ معلومات سے واقف تھے۔انھوں نے کہاہے کہ یہ انتہائی افسوسناک اورپریشان کن ہے کہ قومی سلامتی سے متعلق مسئلہ کو ٹی آر پی دینے کے لیے کس طرح استعمال کیا گیا ہے۔تاپسی نے کہاہے کہ وہ منگل کو مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سے اس پر تبادلہ خیال کریں گے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی وضاحت طلب کریں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ ارنب کو ایسی حساس معلومات کیسے معلوم تھیں۔ وزارت داخلہ کوچاہیے کہ وہ اس فارمولے کو فوری طور پر تلاش کرے اور فوری کارروائی کرے۔تاپسی نے دعویٰ کیاہے کہ گوسوامی ممبئی پولیس اورمہا وکاس اگھاڑی حکومت (ایم وی اے) کی شبیہ کو داغدار کرنے میں سرفہرست ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ٹی وی بحث کے دوران انہوں نے پال گھرواقعے کو فرقہ وارانہ بنانے کی کوشش کی۔ سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں انہوں نے اس مسئلے پر گمراہ کیا اور غلط لیکچر پیش کیا۔ یہ سب صرف ایم وی اے حکومت کو بدنام کرنے کے لیے کیاگیاتھا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ارنب گوسوامی کے بارے میں اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔غور طلب ہے کہ براڈکاسٹ آڈوئین ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سابق سی ای او داس گپتا کو مبینہ ٹی آر پی دھاندلی کیس میں ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے 24 دسمبر کو گرفتار کیاتھا۔