بارہویں جماعت کے پولیٹکل سائنس نصاب سے گجرات فسادات سے متعلق واقعات کیا ہٹائے جارہے ہیں ؟ کیا اس باب کو ہٹانے سے تاریخ بدل جائے گی؟

Source: S.O. News Service | Published on 27th June 2022, 5:33 PM | ملکی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

نئی دہلی ،27؍جون(ایس او نیوز )12ویں جماعت میں پولیٹکل سائنس پڑھنے والے طلبا کو اب NCERTکی کتابوں میں 2002کے گجرات فسادات کے بارے میں کچھ نہیں ملے گا-27 فروری 2002کو ایودھیا سے لوٹ رہی سابرمتی ایکسپریس کے کوچ ایس 6میں گودھرا اسٹیشن پر آگ لگانے کا واقعہ ہوا تھا- جس میں 59کارسیوکوں کی موت ہو گئی تھی، جس کے بعد گجرات میں فسادات پھوٹ پڑے-ان کا تذکرہ NCERTکلاس بارہویں پولیٹکل سائنس کی کتاب کے نویں باب میں کیا گیا تھا-

بی بی سی  نے اس تعلق سے تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں میڈیا رپورٹس کے حوالوں سے بتایا گیا ہے کہ  گجرات فسادات کے علاوہ این سی ای آر ٹی کتاب سے ہندوستان میں ایمرجنسی سے متعلق باب کو بھی ہٹا رہی ہے-بی بی سی نے این سی ای آر ٹی سے کتاب میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں صحیح معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن اس معاملے میں این سی ای آر ٹی کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا- انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس سمیت کئی میڈیا پبلی کیشنز نے حال ہی میں ان تبدیلیوں پر رپورٹیں شائع کی ہیں -بی بی سی گجراتی نے نصاب میں تبدیلی اور گجرات فسادات سے متعلق حصے کو ہٹانے کے معاملے پر ماہرین تعلیم، مؤرخین اور2002کے فسادات کے متاثرین سے بات کی-لیکن سب سے پہلے یہ جان لینا چاہیے کہ اب تک NCERTپولیٹکل سائنس کی کتاب میں گجرات فسادات کے بارے میں کیا پڑھایا جا رہا تھا؟

باب میں کیا تھا اور کیا تبدیلی ہوئی؟این سی ای آر ٹی کلاس بارہویں پولیٹکل سائنس کی کتاب کا باب 9، ہندوستانی سیاست میں حالیہ پیش رفت پر مبنی تھا- اس میں 1990 ء اور اس کے بعد کے سالوں میں ہندوستانی سیاست پر معلومات دی گئی تھیں -اس سبق میں طلبا کو بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کی سومناتھ سے ایودھیا تک کی رتھ یاترا، منڈل کمیشن جیسے مسائل سے آگاہ کیا گیا تھا-متن میں اس دور کی اتحادی سیاست کی باتیں تفصیل سے شامل کی گئی ہیں - اس کے ساتھ گجرات فسادات کی باتیں بھی اس میں بتائی گئی تھیں -اس باب میں فرقہ پرستی، سکیولرزم اور جمہوریت پر بحث شامل تھی، ملک میں ہندوتوا کی سیاست کا آغاز، ایودھیا کیس، بابری مسجد کا انہدام اور اس کے بعد گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کے S-6 کوچ کو جلانا اور اس کے بعد ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات وغیرہ شامل تھے-

طلبا کے درمیان مسائل کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے، اس باب میں اس وقت کے انگریزی پرنٹ میڈیا کی سرخیوں کی پیپر کٹنگ بھی شامل کی گئی تھی، جس میں گجرات برننگ: این آئی فار این آئی بلائنڈ گاندھی نگر، گجرات کانڈ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، گجرات کانڈ، این بلاٹ پی ایم جیسی سرخیوں کی کٹنگ کا استعمال کیا گیا تھا -اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے بارے میں جو کچھ کہا وہ بھی اس باب میں شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے وزیر اعلیٰ سے راج شاہی پر عمل کے بارے میں بات کی تھی-اب ان تمام تفصیلات کو اس سال سے ہٹا دیا گیا ہے-

گودھرا کا واقعہ 27فروری2002کو نریندر مودی کی وزارت اعلیٰ کے دورحکومت میں پیش آیا تھا- اس وقت ایودھیا سے احمد آباد واپس آنے والی سابرمتی ایکسپریس کی بوگی S-6 کو گودھرا میں آگ لگا دی گئی تھی، جس میں 59کار سیوک مارے گئے تھے، جس کے بعد گجرات میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا-اس معاملے میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی کافی تنقید ہوئی تھی-حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ میں دی گئی معلومات کے مطابق گجرات میں 2002 کے تشدد میں 790 مسلمان اور 254 ہندو مارے گئے تھے- 223 / افراد لاپتہ اور 2500 زخمی ہوئے تھے- اس کے علاوہ کروڑوں روپے کی املاک کو نقصان پہنچا-گجرات فسادات کی ہولناکیوں اور لوگوں کی حالت زار کی ایک واضح تصویر آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں چھپی ہوئی ہے، جس میں ایک شخص رو رہا ہے اور ہاتھ جوڑ کر مدد مانگ رہا ہے- یہ تصویر احمد آباد میں رہنے والے قطب الدین انصاری کی تھی اور اس تصویر نے ملک اور دنیا کی توجہ گجرات میں ہونے والے تشدد کی طرف مبذول کرائی تھی-

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے قطب الدین انصاری نے کہا کہ اگر ان چیزوں کو کتاب سے ہٹا دیا جائے تو کیا ہوگا؟ ہر برادری کے لوگ 2002 کے فسادات کو آنے والے کئی سالوں تک یاد رکھیں گے، کیونکہ ہم جیسے بہت سے لوگوں نے بہت نقصان اٹھایا-انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن لوگوں کو اس فساد اور اس کے درد کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے، معلوم ہوگا کہ انہیں ان کتابوں کی ضرورت نہیں ہے - انصاری فی الحال احمد آباد میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتے ہیں اور گجرات فسادات کے ایک اور چہرے اور ایک ہندو دوست اشوک موچی کے ساتھ مل کر فرقہ وارانہ اتحاد کیلئے کام کرتے ہیں -انصاری کے مطابق گجرات فسادات کی معلومات ایک نسل سے دوسری نسل تک پہنچتی رہیں گی اور کتابوں میں تبدیلی کا کوئی اثر نہیں پڑے گا-

2002 کے گجرات فسادات میں احمد آباد کے نرودا پاٹیہ علاقے میں ایک بڑا قتل عام ہوا تھا- سلیم شیخ سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ نرودا پاٹیہ کیس کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی کے سامنے اہم گواہ ہیں - فسادات میں سلیم شیخ کے خاندان کے کئی افراد مارے گئے تھے-بی بی سی گجراتی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے خلاف ہم نے نرودا پاٹیہ کیس میں مقدمہ درج کیا ہے وہ اب اقتدار میں ہیں -اس معاملے میں اس پارٹی کے ایم ایل اے اور لیڈروں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے- اب جب کہ ان لوگوں کے پاس پوری طاقت ہے، وہ تاریخ بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں - نرودا پاٹیہ کا تو کیا، وہ تاج محل کی تاریخ کو بھی بدلنا چاہتے ہیں - ہم کیا کر سکتے ہیں؟سرکاری طور پر نرودا پاٹیہ فسادات میں 97 لوگ مارے گئے تھے لیکن سلیم شیخ کے دعوے کے مطابق حقیقت میں زیادہ لوگوں کی جانیں گئی تھیں -

کیا حکومت ایسی تاریخی بحث سے خوفزدہ ہے؟بی بی سی گجراتی نے چیپٹرز کو ہٹانے کیلئے این سی ای آر ٹی کی رائے مانگی- اس سلسلے میں این سی ای آر ٹی کو ایک ای میل بھی بھیجا گیا تھا، لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا-لیکن این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر دنیش پرساد سکلانی نے انڈین ایکسپریس اخبار کو بتایاکہ یہ سارا عمل میرے چارج سنبھالنے سے پہلے ہوا اور اس لئے میں تفصیلات سے واقف نہیں ہوں -سکلانی کی تقرری فروری2022میں ہوئی تھی-سریدھر سریواستو، جو سکلانی سے پہلے این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر تھے، نے بھی انڈین ایکسپریس اخبار کو بتایا تھا کہ یہ این سی ای آر ٹی کا فیصلہ ہے اور اب عام ہو چکا ہے- میں بس یہی کہنا چاہتا ہوں -گجرات یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے سربراہ ارون واگھیلا نے بی بی سی کو بتایاکہ میرا ماننا ہے کہ تاریخ کو اس وقت تک نہیں پڑھایا جانا چاہیے جب تک اس کی معلومات آرکائیوز میں نہ ہوں اور اس واقعے کے بعد30سال بھی مکمل ہو جائیں -

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...