سرینگر،6اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی) جموں کشمیرسےدفعہ370 کی منسوخی کےبعد جموں سے نیشنل کانفرنس کا ایک وفد آج پہلی بار سرینگر پہنچا۔وفد نے سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ سے ہری نواس گیسٹ ہاؤس میں ملاقات کرنے کے بعد وفد نیشنل کانفرنس کے صدر داکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پہنچا اورفاروق عبداللہ سے ملاقات کی۔اس وفد کی قیادت جموں میں نیشنل کانفرنس کےصوبائی صدردیوندرسنگھ رانا کررہے ہیں۔جموں کشمیر انتظامیہ نے اس وفد کوسرینگرآنے اوردونوں لیڈران سے ملاقات کی اجازت دی تھی ۔
اس ملاقات کے بعد، پارٹی کے ترجمان نے بتایاکہ، "اجلاس میں متفقہ طورپرمنظور کی گئی ایک قرارداد میں، نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں نے فرقہ وارانہ اتحاد اورہم آہنگی کومستحکم کرنے کے شیر کشمیرشیخ محمدعبداللہ کے خواب کو مستحکم کرنے کا وعدہ کیا۔” ہم آپ کوبتادیں کہ ریاست سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ، تقریبا دو ماہ سے ، 81 سالہ فاروق عبد اللہ سری نگر میں واقع اپنی رہائش گاہ پر نظربند تھے ، جبکہ عمر عبد اللہ کو سرکاری گیسٹ ہاؤس میں نظربند کیا گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں جموں صوبہ کے پارٹی صدر دیویندر سنگھ رانا کی قیادت میں پارٹی رہنماؤں کا 15 رکنی وفد فاروق اور عمر سے ملنے سری نگر پہنچا۔ اس ملاقات کے بعد کی تصاویر میں ، فاروق عبداللہ مسکراتے ہوئے نظر آئے ہیں۔
حسنین مسعودی اوراکبرلون نےفاروق عبداللہ سے ملاقات کی ۔ اس موقع پرفاروق عبداللہ لیڈروں کے ہمراہ میڈیا کے سامنے آئے اورمیڈیا نمائندوں کو اشارے کرکے اپنی جانب راغب کیا۔ فاروق عبداللہ اور عمرعبداللہ سے ملاقات کے بعد دیویندررانا نے میڈیا سے بات چیت کرتےہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ فاروق عبداللہ اورعمرعبداللہ اچھے ہیں۔ دیویندررانا نے بتایا کہ ریاست میں ہوئیں تبدیلیوں سے انہیں (فاروق اورعمرعبداللہ کو) تکلیف ہوئی۔اس موقع پر دیویندررانا نے کہا کہ سیاسی عمل کےآغاز کےلیے قومی دھارےکےلیڈروں کورہا کرناچاہئے۔